اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

اپنی فٹنس پر توجہ دے رہا ہوں،خودپر یقین ہے ،جلد ٹیم میں واپس آوں گا، عمر گل

datetime 12  اپریل‬‮  2016 |

کراچی(نیوز ڈیسک )پاکستان قومی ٹیم کے مایہ ناز فاسٹ باولر عمر گل نے کیریئر ختم ہونے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی فٹنس پر کام کر رہے ہیں اور جلد قومی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔انجری اور خراب فارم کے سبب ایک عرصے سے ٹیم سے باہر رہنے والے عمر گل کا کہنا تھا کہ جب میں 2004 میں انجری کا شکار ہوا تھا تو اس وقت بھی لوگوں نے کہا تھا کہ میرا کیریئر ختم ہو چکا ہے لیکن میں نے بہترین انداز میں واپسی کی۔میں اپنی فٹنس پر کام کر رہا ہوں، اپنے آپ پر یقین ہے اور بہت جلد ٹیم میں واپس آوں گا۔فاسٹ باولر نے کہا کہ میں مکمل فٹ اور بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں، حال ہی میں ڈومیسٹ کرکٹ اور پاکستان سپر لیگ میں شرکت کی تھی جبکہ ایک ہفتہ قبل پشاور میں کلب کرکٹ میں بھی حصہ لیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ میں نے پاکستان سپر لیگ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، میں وہ واحد باولر تھا جس نے اوس پڑنے کے باوجود یارکرز کیں، کسی بھی کھلاڑی کے معیار کو پرکھنے کے لیے مناسب موقع دینا چاہیے۔دو دن بعد اپنی 32ویں سالگرہ منانے والے عمر گل نے کہا کہ مزید تین سے چار سال کرکٹ کھیل سکتے ہیں اور وقت آں ے پر یہ بات ثابت کردیں گے۔عمر گل کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کی ناقص کارکرردگی کی وجہ ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں میں تواتر کے ساتھ تبدیلیوں کو قرار دیا۔’میرا ماننا ہے کہ ہم ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچوں میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا رہے لیکن ٹیسٹ میں ہماری کارکردگی بہترین ہے۔ اس ناکامی کی وجہ یہ ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کے مقابلے میں ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں بہت زیادہ تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔دیگر فارمیٹس میں بھی کھلاڑیوں کو صحیح طریقے سے مواقع فراہم کیے جانے کی ضرورت ہے ورنہ ہماری کارکردگی میں تنزلی کا سلسلہ جاری رہے گا’۔ انہوں نے کہا کہ ‘ہمارے پاس دائیں ہاتھ کے معیاری فاسٹ باولرز کی شدید کمی ہے۔ میرا ماننا ہے کہ ہمارے ہیڈ کوچ کو اس بات کا جواب دینا چاہیے کیونکہ ان کے پاس ذمے داری تھی، وہ کیوں بہتر فاسٹ باولر پیدا نہیں کر سکے اور ہمارے فاسٹ باولر اچھی کارکردگی کیوں نہیں دکھا پا رہے۔ ان سے اس بات کی جواب طلبی ہونی چاہیے کیونکہ ماضی میں پاکستانی فاسٹ باولرز ہی میچ جتوانے میں مدد کرتے رہے ہیں۔



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…