جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ویمنز ٹیم پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے مثال ہے ٗاظہر محمود

datetime 9  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) پاکستانی ٹیم کے سابق کھلاڑی اظہر محمود نے ویمنز ٹیم کی کارکردگی کو مینز ٹیم کیلئے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ مینز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو بھی ایسی ہی کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے ٗہمارے پاس ٹیلنٹ ہے ٗ کھیل کے آداب ہونے چاہئیں ٗکھلاڑیوں کیلئے پی سی بی یا کوچز کو ذمے دار قرار دینا آسان ہے ٗعامر پانچ سال قبل بھی پاکستان کے بہترین بولر تھے آج بھی بہترین ہیں ۔ایک انٹرویو میں اظہر محمود نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں مینز ٹیم پاکستان کی مردوں کی ٹیم کیلئے ایک مثال ہے جہاں وہ مکمل فخر اور بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ کھیلی۔ویمنز ٹیم نے گروپ مرحلے میں بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیم کو شکست سے دوچار کیا تاہم تجربہ کار انگلش ٹیم کے ہاتھوں شکست کے سبب سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی۔اظہر محمود نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی صرف اپنے لیے کھیلتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب میں کوچنگ کیلئے پاکستان کی شرٹ دوبارہ زیب تن کی تو میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے لیکن بہت سے موجودہ کھلاڑی اس جذبے سے عاری نظر آئے۔انہوں نے اسٹار بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی ان کی سخت محنت کا نتیجہ ہے ٗ ہمارے پاس ٹیلنٹ ہے لیکن کھیل کے آداب بھی ہونے چاہئیں کیونکہ صرف ٹیلنٹ سے کامیاب نہیں ہوا جا سکتا۔سابق آل راؤنڈر نے کوچز پر تنقید کو بلاجواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کیلئے پی سی بی یا کوچز کو ذمے دار قرار دینا آسان ہے لیکن بالآخر نتائج کا انحصار اسی بات پر ہوتا ہے کہ کوئی کھلاڑی کتنی محنت کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ عامر پانچ سال قبل بھی پاکستان کے بہترین بولر تھے اور وہ آج بھی اسی درجے پر ہیں۔ اس کی وجہ سخت محنت اور پوری طرح کرکٹ کے ساتھ جوڑے رہنا ہے۔انھوں نے کہاکہ عامر نے پانچ سال کوئی کرکٹ نہیں کھیلی لیکن پھر بھی ہمارا بہترین بولر ہے۔ان کی کلائی کی پوزیشن بہتر ہے جو کہ دیگر بولرز میں دکھائی نہیں دے رہی۔سابق آل راؤنڈر نے دیگر بولرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت کے ساتھ نہیں سیکھ رہے ہیں ٗ انھوں نے سوال کیا کہ ’گذشتہ پانچ سالوں سے دیگر بولر کیا کر رہے ہیں’اگر وہ خود کو تبدیل یا سیکھنا نہیں چاہتے تو کوچز ان کی جگہ بولنگ کروانے نہیں جا سکتے۔انہوں نے کہاکہ میں صرف اپنا تجربہ منتقل کر سکتا ہوں یا صرف بتا سکتا ہوں تاہم یہ بولرز تک ہے کہ وہ منصوبوں پر کام کیسے کرتے ہیں۔



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…