لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈنے سابق فاسٹ بالر عاقب جاوید کے دوبارہ اعتماد کے حصول کی کوششیں شروع کر دی ہیں جہاں وہ فاسٹ باﺅلر کو کوچنگ کے عہدے کیلئے درخواست دینے کیلئے قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ان کے ساتھ ساتھ مدثر نذر کی بھی ”لاٹری“ نکل پڑی،تفصیلات کے مطابق وقار یونس کی جانب سے ہیڈ کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دیے جانے کے بعد عاقب جاوید کو مضبوط ترین امیدوار تصور کیا جا رہا تھا اور خود انہوں نے بتایا تھا کہ پی سی بی کی جانب سے رابطہ کیا گیا ہے اور وہ پاکستان ٹیم کی کوچنگ کے لیے تیار ہیں۔تاہم چند دن بعد عاقب جاوید نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے رویے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنا عہدہ نہیں چھوڑ رہا اور یہاں تک کہ میں پاکستان ٹیم کی کوچنگ کے لیے بھی کوشش نہیں کررہا کیونکہ قیاس کیا جارہا ہے کہ وہ غیر ملکی کوچ کے لیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنی صلاحیتیں ان لوگوں پر صرف نہیں کرنا چاہتا جو اپنے وعدوں کا پاس نہیں رکھتے۔عاقب کا ماننا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے کوچ کی تلاش کیلئے بنائے گئے پینل کے اراکین وسیم اکرم اور رمیز راجہ پہلے ہی غیر ملکی کوچ لانے کیلئے اپنا دماغ بنا چکے ہیں۔تاہم پی سی بی کے قریبی ذرائع نے نئی پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پی سی بی عاقب کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ ان کے پاس بھی ہیڈ کوچ بننے کا پورا موقع ہے اور یہ ضروری نہیں کہ پینل غیر ملکی کوچ کا ہی انتخاب کرے، ساتھ ساتھ انہیں اس بات کا یقین بھی دلایا کہ رمیز اور وسیم پر مشتمل پینل کوچ کی تلاش میں مکمل طور پر غیر جانبدار رہتے ہوئے انتخاب کرے گا۔دوسری جانب یہ رپورٹس بھی زیر گردش ہیں کہ بورڈ سابق ٹیسٹ آل راﺅنڈ مدثر نذر کو لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی ذمے داریاں سونپنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے اور کیونکہ عاقب جاوید، مدثر نذر کے زیادہ قریب تصور کیے جاتے ہیں لہٰذا بورڈ دونوں کی ہی خدمات حاصل کرنا چاہتا ہے۔تاہم دو رکنی پینل کے حوالے سے عاقب کے تحفظات سے صورتحال پیچیدہ ہو گئی ہے جس سے پی سی بی کو یہ خدشہ پیدا ہوا گیا ہے کہ عاقب کے بعد کہیں مدثر نذر بھی اپنا دماغ نہ بدل لیں۔مدثر نذر اس سے قبل سابق چیئرمین پی سی بی نسیم اشرف کے دور میں بھی اکیڈمی کے سربراہ رہ چکے ہیں اور وہ اس وقت اکیڈمی کے ڈھائی کروڑ روپے کے بھاری بجٹ کو کنٹرول کرتے تھے۔اس مرتبہ بھی پی سی بی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ بجٹ سے متعلق معاملات مکمل طور پر ان کے کنٹرول میں ہوں گے۔