اسلام آباد (نیوز ڈیسک) باو¿لنگ لیجنڈ وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی ناکامی فرسودہ فرسٹ کلاس سسٹم کا نتیجہ ہے،پاکستان کی خراب پرفارمنس پر تعجب نہیں کیونکہ پچھلے کئی سالوں سے ایسا ہوتا نظر آرہا تھا،’اس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں جو کچھ ہوا وہ نوشتہ دیوار تھا۔ انہیں چار سال پہلے جب پاکستان نے سری لنکا میں سیمی فائنل کھیلایہ ہوتا نظر نہیں آیا لیکن یہ ہونا ہی تھا‘۔وسیم کے مطابق، پاکستان کا فرسٹ کلاس ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے، کوئی بھی اس میں پیسہ لگانے کو تیار نہیں اور کسی کو اس کی فکر بھی نہیں۔’اس سب کے باوجود وہ ورلڈ کپ جیتنا چاہتے ہیں۔ آپ اس صورتحال میں ورلڈ کپ نہیں جیت سکتے‘۔وسیم نے کہا یہ ایک بڑا ٹورنامنٹ ہے جس کیلئے ایک ٹیم تین سے چار سال منصوبہ بندی اور تیاری کرتی ہے، وہ صحیح کمبینیشن ڈھونڈتی ہے ’لیکن ہم پاکستان میں کہتے ہیں اگلے مہینے ورلڈ کپ آرہا ہے، امید ہے کہ ہم جیت جائیں گے‘۔وسیم نے کہا کہ عالمی سطح پر گرین شرٹس کی ناکامیوں پر انہیں تکلیف ہوتی ہے۔’ میں ایک کمنٹیٹر اور پاکستانی ہوں اور چاہتا ہوں کہ پاکستان ٹیم اچھا کھیلے‘۔’ورلڈ کپ جیتنا بڑی بات ہے، لیکن ہمیں کم از کم سیمی فائنل ضرور کھیلنا چاہیے تھا۔ نا صرف میں بلکہ پوری قوم افسردہ ہے۔ آپ پاکستان میں رہتے ہیں یا کہیں اور ایسی پرفارمنس پر آپضرور مایوس ہوتے ہیں‘۔جب وسیم سے پوچھا گیا کہ اگر انہیں موقع ملے تو وہ پاکستان کرکٹ کو کیسے بدلیں گے؟ تو ان کا کہنا تھا ’سب سے پہلے میں پر ایسے پرعزم لوگوں کی خدمات حاصل کروں گا جوملک کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہوں اور راز کو راز رکھ سکیں‘۔