اسلام آباد (نیوز ڈیسک)برطانیہ میں سکول یونین نے ایک نیا اصول وضع کیاہے جس کے مطابق امتحانات میں پرچوں کی مارکنگ کے دوران لال رنگ کی سیاسی استعمال کرنے کے بجائے پنک رنگ کی سیاہی استعمال کی جائے۔سکول یونین کا کہناہے کہ لال رنگ کی سیاہی بچوں کی دماغی صلاحیتوں کو متاثر کرنے کا سبب بنتی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے بچوں کو ایسا محسوس ہوتاہے گویا وہ فیل ہوگئے ہیں۔سکول یونین سے تعلق رکھنے والے ایک ممبر کا کہنا تھا کہ لال رنگ کے بجائے دوسرے رنگوں کا استعمال بچے کی ذہانت بڑھانے کا سبب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح سبز رنگ افزائش کی علامت ہے بالکل اسی طرح سے پنک رنگ ترقی کا رنگ ہے اس لئے اگر اس رنگ کااستعمال کیاجائے تو یقینا یہ بچوں کی نفسیات پر مثبت اثر مرتب کرے گا۔برطانیہ کے سکولوں میں پہلے ہی یہ رواج عام ہے کہ وہاں بچے کی کارکردگی پر اپنے ریمارکس کا اظہار کرنے کیلئے اساتذہ مختلف رنگوں کے قلم استعمال کرتے ہیں تاکہ بچوں پر رنگوں کی تھراپی کا اثر ہو۔