اتوار‬‮ ، 08 جون‬‮ 2025 

کس کو کتنی رشوت دی, رقم بتادوں تو ہارٹ اٹیک آجائے،ملک ریاض

datetime 29  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے بزنس ٹائیکون ملک ریاض حال ہی میں ایک خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ملک ریاض حسین نے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل سے پردہ اٹھا دیا۔اب 66 سالہ بزنس ٹائیکون اپنا میڈیا ایمپائر کھڑا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جسے وہ اپنے کام کو فروغ دینے اور اپنے مخالفین کو روکنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ ملک ریاض نے خبر ایجنسی رایٹر کوایک انٹرویو میں بتایا کہ میں جلد ہی میڈیا انڈسٹری میں قدم رکھ کر ایک نہیں بلکہ کئی میڈیا چینلز لانچ کروں گا۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلیک میلرز کو روکنے کے لیے میں نے میڈیا میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک ریاض حسین نے بتایا کہ وہ پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے چھٹے آدمی ہیں۔ انہوں نے بارہا اپنے انٹرویوز میں سیاستدانوں ، ججوں اور یہاں تک کہ انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے ممبران کو بھی رشوت دینے کا اعتراف کیا ہے۔ خبر ایجنسی کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگر میں آپ کو آج تک کی دی جانے والی اپنی سب سے بڑی رشوت کی رقم بتا دوں تو وہ سن کر آپ کو ابھی دل کا دورہ پڑ جائے گا۔ ملک ریاض نے کہا کہ میں میڈیا میں جانا نہیں چاہتا تھا لیکن بلیک میلرز کے منہ بند کرنے اور کرپشن کے اس معاملے کو ہینڈل کرنے کے لیے اس سے اچھا اور کوئی راستہ نہیں ہو سکتا۔ اپنے انٹرویو میں انہوں نے آرمی آفیسرز سے روابط اور دوستیوں کا بھی اعتراف کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…