موہالی(نیوز ڈیسک) سابق بی سی سی آئی صدر آئی ایس بندرا کا کہنا ہے کہ پاک بھارت دوطرفہ کرکٹ بہت ضروری لیکن اس کے لیے پاکستان کو اپنے حالات بہتر کرنے ہونگے، مقابلے کسی نیوٹرل مقام پر نہیں کھیلے جا سکتے۔آئی ایس بندرا اس وقت پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور موہالی اسٹیڈیم ان سے منسوب ہے۔ بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ پاک بھارت سیریز نہ ہونے کی وجہ سیاسی نہیں بلکہ بی سی سی آئی کی اندرونی سیاست ہے، اس کا زی ٹی وی سے مقدمہ چل رہا ہے جس کا کنٹریکٹ ختم کردیا تھا۔آئی ایس بندرا نے کہا کہ پڑوسی ممالک میں میچز کرکٹ کے لیے بہت ضروری ہیں کیونکہ یہ ایشز سے بھی بڑی سیریز ہے، البتہ پاکستان سے دوطرفہ سیریز اسی وقت ہوگی جب وہاں کے حالات ٹھیک ہوں گے اور آئی سی سی تمام ٹیموں کو بھیجنے کی منظوری دے گی۔انھوں نے کہا کہ دوطرفہ سیریز کا مطلب یہ نہیں کہ آپ شارجہ میں جاکر کھیل لیں، اس میں پاکستانی ٹیم کو بھارت آنا اور بھارت کو وہاں جانا ہوگا۔آئی ایس بندرا نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کیساتھ مل کر 2 عالمی کپ کی میزبانی کی اور مجھے اس بات پر بہت افسوس ہوا جب سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان کو 2011 ورلڈکپ کی مشترکہ میزبانی سے الگ کردیا گیا تھا۔انھوں نے کہا کہ اگرچہ زمبابوے کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا لیکن آئی سی سی نے اپنے میچ آفیشلز کی سیکیورٹی ضمانت نہ لیتے ہوئے انھیں وہاں نہیں بھیجا تھا۔