اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی پر سابق کرکٹرز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پیٹرن انچیف کرکٹ بورڈ وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کرکٹ بورڈ انتظامیہ سمیت ٹیم سلیکشن اور کرکٹ ٹیم کو تبدیل کریں ، کرکٹ بورڈ کو پروفیشنل اور ایماندار افراد کے سپرد کیاجائے تاکہ ملک میں کرکٹ کو تباہی اور بربادی سے بچایا جاسکے ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم باری نے معروف خبر رساں ادارے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی تیار نہیں کی اور نہ ہی کوئی لیڈر شپ کرکٹ ٹیم میں نظر آئی ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں قومی کرکٹ ٹیم کی ذمہ داری ہے اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنا وہاں پر کرکٹ بورڈ بھی اس کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ بورڈ نے وقت پر کوئی ایکشن نہیں لیا شہریار خاننے ٹورنامنٹ کے دوران جو بیان دیا یہ درست نہیں تھا اور نہ کبھی اس طرح کے فیصلے دوران ٹورنامنٹ کئے جاتے ہیں جس طرح انہوں نے کیا ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا کہ کافی عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ موجودہ کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ کو ختم کیاجائے اور ایک ایڈہاک کمیٹی بنائی جائے انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ بورڈ کی ایڈہاک کمیٹی میں سابق ایماندار کرکٹرز جن میں خاص طورپر عبدالقادر ، راشد لطیف ، جلال الدین ، ماجد خان اور سکندر بخت جیسے کرکٹروں کو شامل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا عمل بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ میں بھی ہوچکا ہے انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ میں نجم سیٹھی اور وسیم اکرم جیسے جوا مافیا اپنا گروپ بنایا ہوا ہے جبکہ چیئرمین بورڈ شہریار خان بوڑھے ہیں ان میں فیصلے کرنے کی صلاحیت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اندر بھی کرکٹ کے حوالے سے قائمہ کمیٹی بنائی جائے تاکہ جن لوگوں کو کرکٹ بورڈ سے شکایت ہو وہ اپنی شکایات کمیٹی کے سامنے پیش کریں لیگ اسپنر دانش کنیریا نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے مسائل ایشیا کپ کی کارکردگی سے شروع ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ جب ٹیم ہارتی ہے تو اس کی ذمہ داری کرکٹ انتظامیہ پر بھی عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ بورڈ نے ایشیا کپ میں کارکردگی کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی بنالی مگر اس کو ماضی کیطرح کچھ نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ میں کافی عرصے سے ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے کرکٹ کے لئے کوئی اچھا کام نہیں کیا اس لئے بورڈ میں نے ایماندار لوگوں کو لانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پیٹرن ان چیف کرکٹ بورڈ وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا خود نوٹس لینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ شہریا خان نے ٹورنامنٹ کے دروان جو بیان دیا تھا کہ قوم قومی ٹیم سے توقعات نہ رکھے اس طرح بیان دینے کا کیا مطلب ہے کیا قوم کی دوسرے ملک کی ٹیم سے توقعات رکھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس طرح کا بیان دے کر کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی کی ہے اس کو خلاف بھی انکوائری ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کرکٹ پوری دنیا میں بدنام ہورہی ہے اور ہمارا مذاق اڑایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے اندر سے بڑا مسئلہ کپتان کا ہے اس لئے ایسا کپتان لایا جائے جو ایماندار ہو اور خود بھی پرفارم کرے اور کھلاڑیوں کوبھی کھلائے ۔