اسلام آباد(نیوز ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف اور سابق کپتان کرکٹ ٹیم عمران خان نے کہا ہے کہ تینوں فارمیٹ کیلئے قومی ٹیم کا ایک ہی کپتان ہونا چاہیے ، اس وقت سرفراز احمد بہترین چوائس ہیں ، پاکستان میں بیٹنگ کا ٹیلنٹ ہے لیکن تکنیک نہیں ہے ۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں تجربے سے ٹیم کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ٹیم کو سمجھایا تھا کہ اگر ہارنے سے ڈرتے ہیں تو جیت نہیں پائیں گے پاکستانی ٹیم میں کمبی نیشن نظر نہیں آتا بلے باز شارٹ کھیلنا جانتے ہیں لیکن ان میں مستقل مزاجی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ عمر اکمل میں ویرات کوہلی جیسا ٹیلنٹ ہے لیکن حیران ہوں وہ کوہلی جیسا کھلاڑی نہیں بن سکا انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں مافیا ہے وہ تبدیلی نہیں لانا چاہتا ڈومیسٹک کرکٹ کا نظام بہت کمزور ہے کرکٹ بورڈ کا سربراہ سفارشی ہو تو معاملات کیسے ٹھیک ہوسکتے ہیں آخری بال تک ہار نہیں ماننا چاہتے ابھی بھی پاکستانی کی ٹیم ورلڈ کپ سے باہر نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی کپتان دھونی دباؤ میں اچھا کھیلتا ہے اور وہ ویرات کوہلی کو کپتانی کیلئے تیار بھی کررہا ہے ہر میچ میں ٹیم کو تبدیل نہیں کرنا چاہیے کرکٹ میں سب سے اہم کردار کپتان کا ہوتا ہے کوچ کا کردار محدود ہوتا ہے گراؤنڈ میں کپتان نے ہی فیصلے لینے ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی کو ٹیسٹ کرکٹ نہیں چھوڑنا چاہیے تھی ٹیسٹ کرکٹر تمام فارمیٹ میں اچھی کارکردگی دکھا سکتی ہے انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد دلیر کرکٹر ہیں تینوں فارمیٹ کیلئے ایک ہی کپتان بنایا جائے تو سرفراز احمد بہترین چوائس ہے انہوں نے کہا کہ محمد عامر بہت اچھا باؤلر ہے اس کو پالش کرنے کی ضرورت ہے ۔