اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی میں اقلیتی ارکان نے مطالبہ کیا ہے کہ ہولی اور دیوالی کے موقع پر تعطیل کی جائے۔ جمعرات کو پیپلز پارٹی کے رمیش لال نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہولی کے موقع پر پوری قوم اور ایوان کو مبارکباد دیتا ہوں اس پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ میں بھی ہولی کے موقع پر آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ رمیش لال نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہولی کے دن چھٹی کا اعلان کیا ہے، وفاقی حکومت بھی ہولی اور دیوالی کے موقع پر چھٹی کا اعلان کرے۔ بھارت میں عید اور محرم کے موقع پر چھٹی ہوتی ہے اس لئے پاکستان میں بھی چھٹی کی جائے۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ہولی کے موقع پر چھٹی کے حوالے سے قرارداد منظور ہونے پر سپیکر کاش کر گزار ہوں اس ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے کیلئے کم سے کم چھٹیاں ہونی چاہئیں، ملک میں عید کی طرح ہولی اور دیوالی پر چھٹیاں ہونی چاہئیں، سندھ حکومت نے بھی چھٹی کی ہے، ہولی کی وجہ سے آج کا اجلاس ملتوی کیاجائے ، ملک میں قومی چھٹی ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ ہندو میرج بل میں ترمیم نمبر 12 میں شق تین کو ختم کیا جائے، ایک اور ہندو بچی کا مذہب تبدیل کیا گیا ہے، 18 ویں ترمیم بعض غلطیوں کی وجہ سے ہمیں مشکلات ہو رہی ہیں میں ایوان اور قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مسلم لیگ (ن) کے خلیل جارج نے کہا کہ میں مسیحی برادری کی طرف سے ہندو برادری کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، ہولی اور دیوالی پر چھٹی کی جائے، بہاولپور میں ہندو بچی کے ساتھ زبردستی شادی کی مذمت کرتا ہوں، کرسمس اور ایسٹر پر قدرتی چھٹی ہوتی ہے، میری گزارش ہے کہ اجلاس کی آدھے دن کی چھٹی کی جائے۔