لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر این اے101میں ماضی کی طرح این اے122کی تاریخ کو دہرایا گیا ہے اور عوام کی طرف سے تحریک انصاف کو دیا گیا مینڈیٹ چوری کرنے کےلئے 2234ووٹ مسترد کر کے راتو رات اپنے امیدوار کو 1659ووٹوں سے جتوایا گیا ہے عبدالعلیم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2013میں نواز لیگ کا یہی امیدوار 40ہزار ووٹوں کی اکثریت سے جیتا تھا دوبارہ ثابت ہو گیا ہے کہ وہ الیکشن کس قدر دھاندلی زدہ تھے وگرنہ آج نواز لیگ کی وہ لیڈ کہا ں گئی جسے اب مانگے تانگے اور بوگس طریقے سے اپنی معمولی سی اکثریت ثابت کرنا پڑی ہے انہوں نے کہا کہ عوام کی عمران خان اور تحریک انصاف سے مضبوط وابستگی ظاہر ہو گئی ہے انشا ءاللہ جب بھی شفاف اور دھاندلی کے بغیر الیکشن منعقد ہوئے جیت تحریک انصاف کی ہی ہو گی عبدالعلیم خان نے کہا کہ این اے101میں حکومت نے اراکین قو می و صوبائی اسمبلی اور وزراءکے ساتھ ساتھ ساری مشینری جھونک رکھی تھی اس کے باوجود عوام نے انہیں بری طرح مسترد کر دیا ہے انشا ءاللہ حکومت کی رخصتی قریب اور ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا ۔ ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب محمد شعیب صدیقی نے بھی این اے101کے نتیجے کو جھرلو کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چند سو ووٹوں کی برتری ثابت کرنے کےلئے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگانے والی نواز لیگ کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے اور ثابت ہو گیا ہے کہ دھاندلی کے بغیر ان کاغذی شیروں کو کبھی بھی کامیابی نہیں مل سکتی ۔