لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان نے کہا ہے کہ پاک بھارت میچ دھرم شالا سے کولکتہ منتقل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں تاہم پاکستانی ٹیم کو سکیورٹی سے متعلق خدشات دور ہونے تک ٹیم کو بھارت نہیں بھیجیں گے ،بھارت کی مختلف جماعتوں کی طرف سے ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی دیگر ٹیموں کو نہیں صرف پاکستانی ٹیم کو دھمکیاں دی جارہی ہیں جو قابل تشویش ہے ، بورڈ کی سطح پر سکیورٹی سے متعلق آئی سی سی ، بی سی سی آئی اور بھارتی حکومت سے ٹھوس یقین دہانی چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔شہر یار خان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دھرما شالا میں میچ پر سکیورٹی خدشات تھے جبکہ سکیورٹی کا جائزہ لینے جانے والی پاکستانی سکیورٹی وفد نے بھی میچ دوسری جگہ منتقل کرنے کا کہا ۔ اس سلسلہ میں آئی سی سی کو تحفظات پر مبنی خط ارسال کیا تھا ۔ہم آئی سی سی کی طرف سے پاک بھارت میچ دھرم شالا سے کولکتہ منتقل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔لیکن جب تک بھارتی حکومت پاکستانی ٹیم کو سکیورٹی کی ٹھوس کی یقین دہانی نہیں کرائے گی خواتین اور مردوں کی ٹیم بھارت نہیںجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بدھ کی صبح ششانک منوہر سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے اور انہوں نے بھی کہا تھا مناسب نہیں سمجھتے کہ میچ دھرم شالا ہو۔ پی سی بی چیئرمین نے کہا بھارت کی مختلف جماعتوں کانگریس ،شیوسینا اور اب عام آڈمی پارٹی نے بھی نفرت انگیز بیانات دیئے ہیںاور یہ تمام دھمکیاں کسی اور ٹیم نہیں صرف پاکستان کیخلاف ہیںجو باعث تشویش ہیںبلکہ یہاں تک کہ میچ ہونے کی صورت میں احتجاج سمیت دیگر سنگین دھمکیاں بھی دی گئی ہیں ۔ بھارتی حکومت سے ٹھوس یقین دہانی چاہتے ہیں اس لیے پاکستان کے خدشات دور ہونے تک قومی ٹیم بھارت نہیں بھیجیں گے اور اسی وجہ سے پاکستان ویمن اورمین کرکٹ ٹیم کی روانگی اسی لیے تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔