کراچی (نیوز ڈیسک) عا شو رہ بم دھما کے میں ملوث ملزم فیصل موٹا نیجے آٹی کے دوران سنسنی خیز انکشا فات کئے ہیں۔ ، ملزم کا کہناہے کہ دھما کے کا منصو بہ کراچی میں ایک سیا سی جما عت کے مرکز میں بنایا گیا جبکہ واقعہ کے بعد دکانوں میں لوٹ مار اور جلاوؤ گھیراؤپلان کا حصہ تھا، اطلاعات کے مطا بق سانحہ عاشورہ بم دھماکے میں ملوث ملزم فیصل موٹا عرف ماما نے جے آئی ٹی کے دوران انکشا ف کیا ہے کہ 28 دسمبر 2009 کو ہونے والے دھماکے میں استعما ل کیا گیا مواد جوڑیا بازار سے خریدا گیا تھا، بم کوتیا ر کر نے کے بعد عاشو رہ کے روز جلوس کی گزر گاہ پرموجو دایک کھمبے پر لگے ٹین کے با کس میں رکھا گیا تھا جس کو مو با ئل ڈیوا ئس کے ذریعے کا میا ب بنا یا گیا جبکہ دھماکے میں رضوان ، عاصف ، سلما ن اور روجو بھی ملوث تھے جبکہ بر نس روڈ سیکٹر کے کارکن کامران عرف کا می کو واقع کے بعد جلاؤگھیرؤکرنے اور دکانوں کو لوٹنے کا ٹاسک دیا گیا تھا ، تاہم عا شورہ دھما کے کا مقصد شہرمیں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانا تھا۔ذرائع کے مطا بق ملزم نے تفتیش کے دوران انکشا ف کیاہے کہ بر نس رود سیکڑ کے کارکن کا مرا ن عر ف کا می کو واقعہ کے بعد جلا وگھیراوکر نے اور دکا نوں کو لوٹنے کاٹاسک دیا گیا تھا ، تا ہم عا شو رہ دھما کے کا مقصد شہرمیں فرقہ وارنہ فسادات پھیلانا تھا ،دھماکے کے بعد جلاؤ گھیراؤ اور لوٹ مار کرنا پلان کا حصہ تھا ،رنچھوڑ لائن سیکٹر انچارج رضوان آرائیں عامر سر پھٹا، مبشر نقوی، اشرف چھٹن ،سیکٹر ممبر پرویز اقبال، یونٹ انچارج حبیب لنگڑا، شکیل چوہدری، کامران بادشاہ ،کمیٹی ممبرجنید متین سیکٹر ممبر کامی دانے والا شامل تھے ،جلاؤگھیراؤکی ذمے داری کامران عرف کامی ،نعمان عرف راجو،شہزاد قادری ،اخلاص، دانش، خاور، شہروز ببلو،عمران سعید، سلیم استاد، جمیل، عامر ننھا ،نوید محمود،عارف کالا بچہ ،نعیم ملا اور دیگر ساتھی کی تھی ،جنید نے بجلی کے پول پر قرآنی آیات کی آڑ میں بم پلانٹ کیا ،حبیب لنگڑا نے نیو سم سیبلاسٹ کیا اور فرار ہوگیا ،فیصل عرف ماما نے مزید انکشاف کیا کہ مجھ سمیت دیگر ساتھیوں کو بم کا سامان جوڑیا بازار سے وصول کرنے کو کہا گیا ۔