بیجنگ(نیوز ڈیسک) چین میں دوبچہ پالیسی کے نفاذ کے بعدملک بھر میں دوکروڑ بیس لاکھ بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔بیجنگ کے صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کے کمیشن کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں سال بچوں کی پیدائش میں غیر متوقع اضافہ کی دو وجوہات ہیں جن میں سے ایک رواں سال کو بندر کے سال سے منسوب کرنا ہے جس کے مطابق اس سال میں پیدا ہونے والے بچوں کو ذہین، بااعتماد اور خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے جبکہ دوسری بنیادی وجہ دو بچہ پالیسی کا نفاذ ہے۔رپورٹ کے مطابق صرف بیجنگ میں 2015کی نسبت رواں سال 50ہزارزائد بچوں کی پیدائش متوقع ہے جس کے باعث اسپتالوں میں ڈائناکالوجسٹ اور ماہر امراض نسواں کے ڈاکٹرز کے لئے کام دباؤبڑھ رہا ہے۔رواں سال بچوں کے اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کے لئے مصروف ترین سال ہوگا۔ملک بھر سے بہت سے اسپتالوں نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں ڈاکٹرز اور بستروں کی کمی کی شکایات درج کروائی ہیں جنہیں دور کرنے کے لئے موثر کام کیا جا رہا ہے۔ چین میں ڈریگن، گھوڑے اور بندر کے نام سے منسوب سالوں میں بچوں کی پیدائش میں ہمیشہ اضافہ دیکھنے میں آتا ہے تا ہم اب دو بچہ پالیسی کے نفاذ کے بعد اس میں غیر متوقع اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے ۔