استنبول(نیوز ڈیسک) ترک حکومت نے ملک کے سب سے بڑے اخبار ’زمان‘ کو عدالتی حکم کے بعد بزور طاقت اپنے کنٹرول میں لے لیا۔سیکیورٹی فورسز نے استنبول میں روزنامہ ’زمان‘ کے ہیڈ کوارٹر پر اچانک کارروائی کا آغاز کیا۔عدالتی حکم کے بعد کارروائی کے آغاز پر اخبار کے عملے اور سیکڑوں کی تعداد میں ہمدردوں نے جمع ہوکر پولیس کو روکنے کی کوشش کی، تو پولیس نے ان پر واٹر کینن اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا، جس کے باعث مظاہرین پسپا ہونے پر مجبور ہوگئے جبکہ اس دوران کئی افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔پولیس نے عمارت کے آہنی دروازے کی سلاخوں کو کاٹ دیا اور اندر داخل ہوکر اخبار کے ہیڈ کوارٹر کا انتظام اپنے کنٹرول میں لے لیا۔واضح رہے کہ زمان اخبار کا تعلق امریکا میں مقیم مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی ’حزمت تحریک‘ سے ہے اور یہ اخبار حکومت مخالف سمجھا جاتا ہے۔ترک حکام کا کہنا ہے کہ ’حزمت‘ ایک دہشت گرد گروپ ہے، جو رجب طیب اردوان کی حکومت کو گرانا چاہتا ہے۔خیال رہے کہ ترکی حکومت کو ان دنوں آزادی صحافت کے خلاف اقدامات پر مختلف طبقات کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔گزشتہ روز ترکی کی ایک عدالت نے حکم دیا تھا کہ زمان اخبار کو اب ریاست کے ماتحت چلایا جائے، عدالت نے اپنے حکم میں اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی تھی۔واضح رہے کہ ’زمان‘ اخبار کی اشاعت تقریباً 6 لاکھ 50 ہزار ہے اور یہ ملک کا سب سے بڑا اخبار ہے۔