اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

امریکی ماہرین نے دنیا کا سب سے باریک شمسی پینل تیار کرلیا

datetime 15  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( نیوز ڈیسک) میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے انسانی بال کے پچاسویں حصے کے برابر دنیا کا باریک ترین شمسی سیل تیار کرلیا ہے جسے لباس اور پانی کے بلبلے پر بھی لگایا جاسکتا ہے۔ سائنسدانوں نے دنیا کا سب سے باریک سولر سیل بنالیا ہے جو پانی کے بلبلوں سے بھی ہلکا ہے اور انہیں ہر کئی شے پر لگا کر ان کو شمسی سیل میں بدلا جاسکتا ہے۔ شمسی سیل خلائی اسٹیشن، سیٹلائٹس، کیلکیولیٹر اور دیگر دستی آلات میں عام استعمال ہورہے ہیں اور کئی ممالک میں شمسی سیلوں سے بڑے پیمانے پر بجلی بھی تیار کی جارہی ہے۔ میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے دنیا کا باریک ترین سولرپینل بنایا ہے جس کے ذریعے الیکٹرانک اور شمسی سیلوں کو کپڑوں اور کاغذ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔یہ سولر سیل اتنے چھوٹے، ہلکے اور باریک ہیں کہ یہ ایک بلبلے سے چپک جاتے ہیں جب کہ بلبلہ پھٹتا نہیں، ان شمسی سیلوں کو بنانے میں وہ ماحول دشمن کیمیکل اور بلند درجہ حرارت درکار نہیں ہوتا جو روایتی فوٹو وولٹائک (پی وی) شمسی سیلوں کی تیاری کے لیے ضروری ہوتا ہے، اس کی تیاری کے لیے ماہرین نے کمرشل پلاسٹک پیرائیلین کو سیل کی کوٹنگ کے لیے استعمال کیا جب کہ ڈی بی پی سے روشنی سے حساس مٹیریل بنایا گیا، اس ہلکے پھلکے مٹیریل کو لباس، عمارتوں اور دوسری کئی جگہ استعمال کرکے ہر شے کو بجلی بنانے والی مشینوں میں بدلا جاسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق اس کی افادیت روایتی شمسی سیلوں سے صرف 5 فیصد کم نوٹ کی گئی، اس ایجاد سے شمسی سیلوں کی تیاری میں ایک انقلاب آجائے گا کیونکہ یہ مادہ ہرشے کو بجلی بنانے والی سطح میں بدل سکتا ہے۔اس سے قبل شیفلڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اسپرے والے سولر سیل کا تصور پیش کیا تھا، اس میں کسی بھی سطح پر اسپرے کرکے اسے سولر سیل میں بدلا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ شکاگو کی ایک کمپنی نے سولر پیپر (شمسی کاغذ)تیار کیا تھا جو 3 گھنٹے میں آئی فون 6 چارج کرنے کے قابل تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…