لندن(نیوزڈیسک) حکومتیں اکثر شک کی بنیاد پر بھی لوگوں کے موبائل فونز ہیک کرکے ان کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرلیتی ہیں جس کے لیے انہیں ایپل، سام سنگ یا کسی دوسری موبائل فون ساز کمپنی کی اجازت یا مدد کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک آئی ٹی فرم کوارٹز(Quartz) نے آئی فون صارفین کو ایک ایسا آسان سا طریقہ بتایا ہے جس پر عمل کرکے صارفین حکومت یا کسی بھی ہیکر کو اپنے فون تک رسائی حاصل کرنے سے روک سکتے ہیں۔فرم کا کہنا ہے کہ صارفین کو اپنے فون کے پاس کوڈز طویل رکھنے چاہئیں۔ آئی فون اس طرح بنائے جاتے ہیں کہ ان پر ایک ہی پاس کوڈ 80ملی سیکنڈز میں ایک بار یا ایک گھنٹے میں 45ہزار بار دیا جا سکتا ہے۔ اس تناسب سے 4اعداد پر مشتمل پاس کوڈ کے 10ہزار ممکنہ مجموعے(Combinations) ہوں گے جس کا مطلب ہے کہ اسے توڑنے میں 13منٹ لگیں گے۔اسی طرح جو پاس کوڈ 6اعداد پر مشتمل ہے اور اس میں صرف نمبر استعمال کیے گئے ہیں اسے توڑنے کے لیے 22گھنٹے درکار ہوں گے۔ 6اعداد پر مشتمل ایسا پاس کوڈ جس میں بڑے اور چھوٹے انگریزی حروف اور نمبر ملا کر لکھے گئے ہوں گے اسے کریک کرنے میں 41گھنٹے کا وقت لگے گا۔ اگر آپ اپنے آئی فون پر 8ہندسوں کا ایسا پاس کوڈ لگاتے ہیں جس میں انگریزی کے بڑے اور چھوٹے حروف اور نمبرز ملا کر لکھے گئے ہوں تو اسے توڑنے میں 7ہزار152سال درکار ہوں گے۔لہٰذا اپنے پاس کوڈ میں چھوٹے اور بڑے حروف اور نمبرز کو ملا کر لکھیے اور اسے کم از کم 8ہندسوں تک طویل کیجیے۔ اس سے آپ کا آئی فون ہیک ہونے کے امکانات انتہائی کم ہو جائیں گے۔فون میں ایک آپشن ہوتا ہے جسے اگر آپ آن کردیں تو 10بار غلط پاس کوڈ دیئے جانے کی صورت میں فون ازخود آپ کا تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کر دے گا۔ لیکن اس صورت میں آپ کو اپنا پاس کوڈ بہرصورت یاد رکھنا پڑے گا۔