نیوجرسی(نیوز ڈیسک) سائنسدانوں نے زمین کی 3 ہزار سال کی تاریخ پر تحقیق کے بعد کہا ہے کہ گزشتہ 27 صدیوں کے مقابلے میں بیسویں صدی میں سمندروں کی سطح قدرے زیادہ بلند ہوئی ہے۔رٹگرز یونیورسٹی کے موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ 800 قبل مسیح سے جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ 1900 کے بعد عالمی طور پر سمندر کی سطح سب سے زیادہ بلند ہوئی ہے اور اس کا بات 95 فیصد امکان ہے کہ یہ تبدیلیاں بیسویں صدی میں ہی ہوئی ہیں۔ ماہرین کے مطابق 24 مختلف مقامات پر سمندروں میں اتار چڑھاؤ کے 1300 واقعات کا بھرپور جائزہ لیا گیا ہے اس کے لیے دنیا بھر میں لہروں کو ناپنے والے 66آلات (ٹائڈل گاج) کا ڈیٹا بھی حاصل کیا گیا جس سے ثابت ہوا کہ بیسویں صدی میں ہر سال اوسطاً سمندروں کی سطح میں 1.4 ملی میٹر کا اضافہ ہوا ہے اور اسی صدی میں سمندروں کی سطح غیرمعمولی طور پر بڑھنا شروع ہوئی تھی۔ماہرین کے مطابق مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلی کی ذمے دار انسانی منفی سرگرمیاں ہیں جس سے موسم کا مزاج بگڑرہا ہے۔ بیسویں صدی میں سطح سمندر میں اوسطاً 2.75 انچ ( 7 سینٹی میٹر) کا اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے تحقیق سے ثابت ہے کہ 1000 سے 1400 کے درمیان پوری دنیا میں سمندروں کی سطح میں 8 سینٹی میٹر کمی ہوئی تھی اور اسی عرصے میں عالمی درجہ حرارت میں 0.2 سینٹی گریڈ کی کمی واقع ہوئی تھی لیکن اب عالمی درجہ حرارت میں غیرمعمولی تبدیلی سے دنیا بھر میں سمندروں کی سطح میں غیرمعمولی بلندی دیکھی جارہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے ضروری نہیں کہ مخصوص سال کے بعد ہی سمندروں میں اضافہ ہوا لیکن وجہ یہ ہے کہ اس سے قبل کا ڈیٹا دستیاب نہیں اور جس پر کوئی ماڈل تیار کیا جاسکتا تھا۔ اس مطالعے میں دنیا کے 10 ممتاز سائنسدانوں نے اپنا کردار ادا کیا ہے اور تحقیق میں 3 ہزار سال کا عایمی ڈیٹا استعمال کرکے سمندروں کی بلند ہونے والی سطح کا جائزہ لیا گیا ہے۔