سان تیاگو(نیوز ڈیسک)پاپائے روم پوپ فرانسیس اول کی ایتھوپیائی نڑاد سیکرٹری مریم وولدو کو حال ہی میں ویٹیکن کے قریب اس کے فلیٹ میں مردہ حالت میں پایا گیا تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا اسے قتل کیا گیا ہے یا وہ طبعی موت سے فوت ہوئی ہیں۔اطالوی میڈیا کے مطابق مریم وولد کا آبائی تعلق افریقی ملک ایتھوپیا کی سیاہ فام نسل سے تھا اور وہ گذشتہ سات ماہ سے حاملہ ہونے کے ساتھ ساتھ شوگر کی مریضہ بھی تھیں۔ وہ علاج کے لیے وفقے وفقے سے ویٹیکن سے باہر اٹلی کے ایک دوسرے شہر میں اپنے گھر بھی جاتی رہی ہیں۔ گذشتہ جمعہ کو اسے ویٹیکن ہی میں اس کے فلیٹ میں مردہ حالت میں پایا گیا۔مریم وولدو کے اہل خانہ نے پولیس سےرابطہ کیا۔ مریم کی پراسرار موت کے بارے میں خبر کو ذرائع ابلاغ سے مخفی رکھا گیا۔ البتہ اس دوران پولیس نے خفیہ طریقے سے مریم کی موت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ تفتیش کے دائرے میں مریم وولدو کے سابق شوہر جن سے وہ کئی ماہ قبل علاحدہ ہو گئی تھیں بھی شامل ہیں۔ ان کے کچھ دوسرے اقارب، حال ہی میں اس کے ساتھ دوستی کرنے والے ایک شخص اور ویٹیکن کے ایک پولیس اہلکار سے بھی پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔چونیتس سالہ مریم وولدو کی پراسرار موت کی خبر میڈیا میں آنے کے بعد العربیہ ڈاٹ نیٹ نے اس کی تصویر حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم کہیں سے بھی اس کی تصویر نہیں مل سکی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس ایک مشتبہ شخص سے بھی اس کی موت کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے تاہم اس کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔اس سے قبل ڈاکٹر بھی مریم وولدو کو خبردار کر چکے ہیں کہ اس کے شوگرکا مرض حمل پر اثرانداز ہو سکتا۔ مریم کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے جس میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے جسم پرتشدد کا کوئی نشان نہیں ہے۔ویٹیکن کے ترجمان پوپ فیکڈریکو لومبارڈی کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسیس کو مریم وولدو کی موت کی خبر پہنچا دی گئی ہے۔ ہمیں اس کی موت سے سخت صدمہ ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں