لاہور(نیوز ڈیسک) ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے والے دراصل ایک قسم کی ذہنی بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔امریکہ میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا کہ سیلفی لینے والے افراد ذہنی بیماری کا شکار ہوتے ہیں اور ایسے لوگ ہر چیز کو اپنے اوپر حاوی کر لیتے ہیں۔ طبی ماہرین نے اس بیماری کو 148سیلفیٹس147 کا نام دیا ہے جس کی تین اقسام بتائی گئی ہیں، جس میں پہلے نمبر پر بارڈر لائن سیلفیٹس ہے۔ اس بیماری کا شکار افراد دن میں 3 بار اپنی تصویریں لیتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر پوسٹ نہیں کرتے جبکہ دوسرے نمبر پر وہ افراد آتے ہیں جو دن میں 3 بار اپنی تصاویر لے کر اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کرتے ہیں جبکہ آخری دلچسپ قسم کرونک سیلفیٹس ہے۔ ان میں وہ افراد شامل ہوتے ہیں جو دن بھر اپنی تصاویر لے کر اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ اس عادت سے جان چھڑانے کا فی الحال کوئی طریقہ نہیں تاہم اس سے بچنے کے لئے اس عادت میں مبتلا افراد کاگنیٹو بیہیوریل تھراپی کرا سکتے ہیں جس سے اس ذہنی بیماری پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔