منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

80ممالک شام میں جنگجوﺅں کی مددکررہے ہیں،بشارالاسد کادعویٰ

datetime 22  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق(نیوزڈیسک)شامی صدر بشارالاسد نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ انھیں آج کے بعد دس سال تک شام کے نجات دہندہ کے طور پر یاد رکھا جائے۔انھوں نے اس خواہش کا اظہار ہسپانوی اخبار کے ساتھ انٹرویو میں کیا ۔انھوں نے کہا کہ وہ ایک شرط پر جنگ بندی کے لیے تیار ہیں اور وہ یہ کہ باغی اور ان کے بین الاقوامی مددگار ترکی وغیرہ اس کو دوبارہ منظم ہونے کے لیے ایک موقع کے طور پر استعمال نہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ دس سال میں ،میں بطور صدر شام کو بچا سکتا ہوں لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ میں ان دس برسوں میں بھی صدر رہوں گا بلکہ میں صرف اپنے دس سالہ ویڑن کے بارے میں بات کررہا ہوں۔اگر شام محفوظ ومامون بن جاتا ہے اور میں ہی اس ملک کو بچاتا ہوں تو اب سے میرا یہ کام اور فرض ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر شامی عوام مجھے اقتدار میں چاہتے ہیں تو میں رہوں گا۔اگر وہ نہیں چاہتے تو میں کچھ بھی نہیں کرسکتا۔میرا مطلب ہے کہ میں اپنے ملک کی مدد نہیں کرسکتا ہوں۔اس لیے مجھے درست طریقے سے اقتدار چھوڑنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ وہ جنگ بندی کے لیے تیار ہیں لیکن اس کو دہشت گردوں کو اپنی پوزیشنوں کو بہتر بنانے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔انھوں نے واضح کیا کہ جنگ بندی دوسرے ممالک اور خاص طور پر ترکی کو مزید ریکروٹس ،مزید دہشت گرد ،اسلحہ یا ان دہشت گردوں کے لیے کسی قسم کی لاجسٹیکل امداد کو بھیجنے سے روکنے کے لیے ہونی چاہیے۔بشارالاسد کا کہنا تھا کہ ان کے روسی اور ایرانی اتحادیوں کی مدد نے شامی فورسز کی حالیہ بڑی کامیابیوں اور پیش قدمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ہمیں اس مدد کی اشد ضرورت ہے اور اس کا سادہ سا جواز ہے کہ ان دہشت گروپوں کی اسّی سے زیادہ ممالک مختلف طریقوں سے مدد کررہے ہیں۔انھوں نے ہسپانوی روزنامے سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ ان میں سے بعض ممالک براہ راست رقوم ،لاجسٹیکل سپورٹ ، اسلحے اور بھرتی کے ذریعے ان گروپوں کی مدد کررہے ہیں۔بعض ممالک مختلف عالمی فورموں پر ان کی سیاسی مدد کررہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…