منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

تیس برس میں دنیا کی نصف آبادی کی ’نظر خراب‘ ہو جائے گی

datetime 22  فروری‬‮  2016 |

کراچی(نیو ز ڈیسک)آئندہ تیس برسوں میں دنیا کی نصف آبادی کی دور کی نظر خراب ہو جائے گی۔ تقریباً 5 ارب لوگ 2050تک زیادہ دور تک نہیں دیکھ پائیں گے۔2000کے مقابلے میں 2050میں دور کی نظر کی کمی سےمستقل اندھے پن میں سات گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔برطانوی میڈیا نےایک سائنسی جریدےکے حوالے سے بتایا ہے کہ دور کی نظر کی خرابی مستقل اندھے پن کی پانچویں بڑی وجہ ہے۔ماہرین کے نزدیک دنیا بھر میں لوگوں کی دور کی نظر کی خرابی میں اضافے اور اس سے مستقل اندھے ہونے کی وجوہات میں دن میں روشنی کی کمی اور کمپوٹر، ٹی وی یا موبائل فون کی اسکرین پرزیادہ وقت صرف کرنا شامل ہے۔ بچوں کو آوٹ ڈور کےلئے کم وقت دیا جارہا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ طرز زندگی نے دنیا میں اندھے پن کی شرح میں اضافہ کیا ہے،بچے قدرتی روشنی میں زیادہ وقت نہیں گزارتےاور زیادہ وقت کتابیں پڑھنے یا اسکرین پر نظرے جمائے رکھنے سے یہ مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بچوں کی نظر باقاعدگی سے چیک کرائیں۔ انہیں باہر کھیلنے کےلئے بھیجیںاور مطالعہ اور الیکٹرانک آلات کے استعمال کو محدود کریں۔دور کی نظر کم ہونے کو طبی اصطلاح میں’مائی اوپیا‘ کہا جاتا ہے اس میں کچھ فاصلے سے اشیاءواضح دکھائی نہیں دیتیںاور جب یہ مسئلہ کسی کوایک بار ہو جائے تو اس میں کمی کی بجائے اضافہ ہی ہوتا ہے کیونکہ روشنی ’ریٹینا‘تک پہنچ نہیں پاتی جو آنکھ کے پیچھے ہوتا ہے۔اس کے بجائے کرنیں ریٹینا کے سامنے مرکوز رہتی ہیں جس سے دور کی اشیاءدھندلاپن ظاہر کرنے لگتی ہیں۔دور کی کم نظری پیدائشی بھی ہو سکتی ہیں تاہم عموماً بچپن سے شروع ہوتی ہے اور عمر کے ساتھ اس میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ ایسے بالغ افراد جن میں ماضی میں کبھی اس کے اثرات نہیں تھے ان میں بھی یہ بیماری سامنے ا?سکتی ہےجسے گلاسز،کنٹیکٹ لینز اور سرجری سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔اگر دور کی نظر زیادہ شدید اختیار کر جائے تو آنکھ کے مسائل کے خطرے میں اضافہ ہو جاتا ہے۔اس وقت دنیا میں تقریباً دو ارب افراد کو یہ مسئلہ درپیش ہے کہ ان کی دور کی نظر خراب ہے



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…