پیرس(نیوز ڈیسک)فرانسیسی وزیر اعظم مانوئل والس نے مستقل اور لازمی کوٹہ سسٹم کے تحت تارکین وطن کی یورپ بھر میں تقسیم کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس مزید تارکین وطن کو پناہ نہیں دے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق والس کے اس اعلان نے یورپی یونین کی سطح پر مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کی مشترکہ پالیسی اختیار کرنا مزید پیچیدہ معاملہ بن گیا ہے۔ گزشتہ برس فرانس میں 80 ہزار غیرملکیوں نے پناہ کی درخواستیں دی تھیں۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ پیرس حکومت نے گزشتہ برس مہاجرین کی یورپ بھر میں تقسیم کے منصوبے کے تحت 30 ہزار مہاجرین کو فرانس میں پناہ دینے کا جو وعدہ کیا تھا، اسے پورا کیا جائے گا تاہم اس کے بعد مزید تارکین وطن نہیں لیے جائیں گے۔والس کا کہنا تھا کہ جرمن عوام جس طرح تارکین وطن کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں، وہ جذبہ قابل تعریف ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ پیرس حکومت ”مزید مہاجرین قبول نہیں کرے گی۔ فرانس نے تو ’فرانس آ جائیں‘ کا نعرہ کبھی نہیں لگایا۔فرنچ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فرانس مہاجرین کی کوٹہ سسٹم کے تحت تقسیم کے منصوبے کو مسترد کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس فرانس میں 80 ہزار تارکین وطن نے پناہ کی درخواست دی تھی۔ فرانس کو نوجوانوں میں شدت پسندی کے رجحان اور بے روزگاری میں اضافے سے نمٹنے جیسی مشکلات کا سامنا ہے۔