اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کو امریکہ نے کس اسلامی ملک کی حکومت کیساتھ ملکرقتل کروایا؟معمہ کئی دہائیوں کے بعد حل

datetime 1  اکتوبر‬‮  2018 |

واشنگٹن( نیوز ڈیسک ) پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی دوست خا ں لیاقت علی خا ں کے قتل کامعمہ بالآخر کئی دہائیوں بعد حل ، اس وقت کی امریکی حکومت نے افغان حکومت کی معاونت سے پاکستانی وزیراعظم کا قتل کرایا ، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری دستاویزات میں لیاقت علی خان کے قتل کے بارے میں اہم انکشافات ۔

اس وقت کے امریکی صدر ہیری ٹرومین نے فون پروزیراعظم لیاقت علی خا ں کو اپنے تعلقات استعمال کرکے ایرانی تیل کا ٹھیکہ و مینجمنٹ امریکہ کو دلانے کاکہا، لیاقت علی خان کے انکارپر انہیں دھمکی دی گئی۔برطانوی نیوزویب سائٹ”دی نیوزٹرائب”کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے مخصوص مدت کے بعد جاری کی جانے والی دستاویزات میں لیاقت علی خان کے قتل کے بارے میں مکمل تفصیلات دی گئی ہیں جس کے مطابق لیاقت علی خان ایک وضع دار سیاستدان تھے اور پاکستان سے گہری محبت رکھتے تھے۔ دستاویزات کے مطابق پاکستان کی ایران کے ساتھ گہری دوستی تھی اور امریکہ ایران کے تیل کے چشموں پر گہری نظرر کھے ہوئے تھا انہی دنوں امریکی صدر ہیری ٹرومین نے فون پر رابطہ کرکے اس وقت پاکستانی وزیراعظم خان لیاقت علی خان سے کہا کہ آپ اپنے تعلقات استعمال کرکے ایرانی تیل کا ٹھیکہ اور مینجمنٹ امریکہ کو دلا دیں بجائے اس کہ ایران یہ معاہدہ کسی مغربی ملک کے ساتھ کرے جس پر خان لیاقت علی خان نے جواب دیا کہ میں اپنے تعلقات کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھانا چاہتا ۔بعدمیں خان لیاقت علی خان کو امریکی صدر کا ایک دھمکی آمیز فون موصول ہوا جس کے جواب میں خان لیاقت علی خان نے کہا کہ میں نہ تو کمزور آدمی ہوں اور نہ ہی کسی کی دھمکی سے مرعوب ہونے والا ہوں۔ اس فون کال کے بعد خان لیاقت علی خان نے حکم دیا کہ وہ تمام امریکی طیارے جو پاکستانی ہوائی اڈوں پر کھڑے ہیں چوبیس گھنٹے کے اندر پرواز کرجائیں۔16

اکتوبر 1951ء کو کمپنی باغ راولپنڈی میں سید اکبر نامی شخص نے فائرنگ کرکے لیاقت علی خان کو شہید کیا اور بعد میں موقع پر ہی سید اکبر کو دو افرد نے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔دستاویزات کے مطابق خان لیاقت علی خان کو اس وقت کی امریکی حکومت نے افغان حکومت کی معاونت سے قتل کرایا تھا ۔ واضح رہے کہ لیاقت علی خان کی موت دہائیوں تک پاکستانی عوام کیلئے ایک معمہ بنی رہی ۔

واقعہ کو دہائیوں تک مختلف تناظر میں دیکھا جاتا رہا کبھی کہا گیا کہ اس وقت کے گورنر جنرل غلام محمد نے لیاقت علی خان کو قتل کرایا۔ کبھی مشتاق گورمانی کبھی ایک ریٹائرڈ جنرل پر اس قتل کا شبہ کیا جاتا رہا جن کا طیارہ پراسرار طورپرجل گیا اور ان کی ہلاکت کا موجب بنا تھا۔ کبھی ایک اہم خفیہ ادارے کے سربراہ اعتزاز احمد پر بھی اس قتل شبہ کیا جاتا رہا جنہیں اچانک ہلاک کردیا گیا تھا۔یہ مفروضہ بھی خاصا موضوع بحث رہا کہ خان لیاقت علی خان نے چونکہ روس کا دورہ ملتوی کرکے امریکہ کا دورہ کیا تھا اس لئے روس نے خان لیاقت خان کو ہلاک کرایا تاہم ان کے قتل کی وجوہات تلاش کرنے کیلئے بنائی جانیوالی مختلف تفتیشی ٹیمیں کسی فیصلہ کن نتیجے پر نہ پہنچ سکیں ۔

 

مزید پڑھئے:شہید ملت نوابزادہ لیاقت علی خان کا آج 123واں یوم پیدائش،جانتے ہیں وزیر اعظم کے علاوہ وہ کس اعلیٰ سرکاری عہدے پر فائز رہے؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…