اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

وہ واٹس ایپ پیغام جو آ پ ایک بڑے اسلامی ملک میں کسی کو نہیں بھیج سکتے، حکومت کی انوکھی پابندی

datetime 14  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جکارتہ(نیوز ڈیسک) جہاں ہم جنس پرستی کی لعنت کو بیشتر مغربی ممالک میں قانونی حیثیت حاصل ہو چکی ہے وہیں اسلامی ممالک خود کو اس سے بچانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انڈونیشیاءنے اس حوالے سے انتہائی اہم قدم اٹھاتے ہوئے سوشل میڈیا ویب سائٹس اور چیٹنگ و میسجنگ کی ایپلی کیشنز میں موجود ہم جنس پرستی کے ”ایموجی“(Emoji) اور سٹیکرز(Stickers) پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ایک میسجنگ ایپلی کیشن لائن(Line)میں ہم جنس پرستی پر مبنی ایموجی اور سٹیکرز کی موجودگی پرانڈونیشیاءکے سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا جس پر انڈونیشیاءحکومت نے ان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ ہم جنس پرستی کے خلاف انڈونیشیاءمیں کوئی واضح قانون موجود نہیں ہے اور انڈونیشین عوام مذہبی معاملے میں خاصے اعتدال پسند ہیں لیکن مذکورہ ایپلی کیشنز میں اس طرح کے ایموجی اور سٹیکرز متعارف کروائے جانے پر انہوں نے فیس بک اور ٹوئٹر کے ذریعے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔صارفین نے واٹس ایپ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ اس میں بھی ایسے ایموجی اور سٹیکرز موجود ہیں۔ برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کی رپورٹ کے مطابق ایپلی کیشن لائن کی انتظامیہ کی طرف سے بیان سامنے آیا ہے کہ ”ہم نے عوام کے احتجاج کے بعد ایپلی کیشن کے مقامی سٹور سے تمام ہم جنس پرستی پر مبنی ایموجی اور سٹیکرز ہٹا دیئے ہیں۔“ انڈونیشیاءکی وزارت کمیونیکیشن کے ترجمان اسماعیل کیویڈو کا کہنا تھا کہ ”ہم فیس بک کو کہیں گے کہ وہ بھی لائن کی طرح واٹس ایپ سے یہ ایموجی اور سٹیکرز ہٹادے۔سوشل میڈیا ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کو مختلف ممالک کی مقامی ثقافت اور رسوم و روایات کا احترام کرنا چاہیے۔“ایک طرح انڈونیشین عوام اس لعنت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور دوسری طرف انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیموں نے انڈونیشین عوام اور حکومت کے اس قابل ستائش اقدام پرواویلا مچانا شروع کر دیا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے انڈونیشین صدر جوکووی ویڈوڈو سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ہم جنس پرست مردوخواتین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے جوکووی ویڈوڈو کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”حکومت کو اپنے ان عہدیداروں کی حوصلہ شکنی اورکھلے عام مذمت کرنی چاہیے جنہوں نے ہم جنس پرستوں کے خلاف امتیازی بیانات دیئے ہیں۔“

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…