واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون امریکہ کے مفاد میں ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کےلئے پاکستان میں جاری آپریشن سےشدت پسندوں کو نقصان پہنچا ہے۔محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن امریکہ اور پاکستان سمیت پورے خطے کے مفاد میں ہے۔پاکستان کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لیے ایف 16 لڑاکا طیارے دینے کے مجوزہ منصوبے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہتھیاروں کی فروخت کے معاملے پر امریکہ سینیٹ میں ہونے والی کارروائی پر باقاعدہ نوٹیفکیشن آنے تک کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن انھوں نے واضح کیا کہ اپنے اتحادیوں کو سکیورٹی کے معاملات میں تعاون فراہم کرنے کے لیے ہم کانگریس کے ساتھ مل کر رہے ہیں۔مارک ٹونر نے کہا کہ اتحادیوں کو درپیش چیلنجز میں ا 177ن دفاعی صلاحیت کو بڑھانا امریکی خارجہ پالیسی کے مفاد میں ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن سے شدت پسندوں کے ٹھکانے متاثر ہوئے ہیں اور شدت پسندوں کی پاکستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں دہشت گرد حملے کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوئی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ خطے میں سب سے زیادہ دہشت گردی سے پاکستان متاثر ہو ہے۔ہمیں یقین ہے کہ دہشت گردی کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے میں پاکستان کی معاونت کرنا امریکہ کی قومی سلامتی کے حق میں ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان میں قیامِ امن کے لیے پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور امریکہ افغان مصالحتی عمل میں پاکستان کے کردار کا معترف ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سر زمین دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے والے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا ہے۔ دہشت گردوں کے نیٹ ورک ختم کرنا اور انھیں تباہ کرنا خطے اور امریکی کی سکیورٹی کے مفاد میں ہے۔