لاہور(نیوز ڈیسک) نیدرلینڈ خوراک اور زرعی مصنوعات برآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ اس کی آبادی صرف ایک کروڑ 69 لاکھ 70 ہزار ہے، لیکن متعدد بین الاقوامی شہرت یافتہ کمپنیوں اور برانڈز کا تعلق اس ملک سے ہے۔ نیدرلینڈز جولائی 1581 میں اسپین سے آزاد ہوا۔ 1848 میں یہ ان تین ممالک میں شامل تھا جن کی منتخب پارلیمنٹ تھی۔ 2015 میں اس کی جی ڈی پی 750.782 ارب ڈالر اور فی کس آمدن 44333 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اس طرح یہ زیادہ آمدنی کے اعتبار سے 13 ویں نمبر پر آگیا۔ 2013 میں اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں نیدر لینڈز کو 7 واں سب سے زیادہ خوش و خرم ملک قرار دیا۔ نیدرلینڈ آج اپنے شاندار بنیادی ڈھانچے ، کمپنیوں اور برانڈز سے مشہور ہے جن میں سے چند کمپنیوں کی تفصیل درج ذیل ہیں۔ روٹرڈیم کی بندرگاہ یورپ میں سب سے بڑی بندرگاہ ہے۔ فوکر ایک ڈچ طیارہ ساز کمپنی تھی جس کے بانی کا نام انتھونی فوکر تھا۔ کے ایل ایم یا رائل ڈچ ایئر لائنز نیدرلینڈ کی قومی فضائی کمپنی ہے، جسے 1919 میں قائم کیا گیا اور اس وجہ سے یہ دنیا کی قدیم ترین ایئر لائن ہے۔جنگ رپورٹرصابر شاہ کے مطابق ملازمین کی تعداد 32685 ہے۔ ایک اور معروف ڈچ کی کمپنی فلپس ہے جسے جیرارڈ فلپس اور اس کے والد فریڈرک فلپس نے 1891 میں قائم کیا تھا۔ یہ دنیا میں سب سے بڑی الیکٹرونکس کمپنیوں میں سے ایک ہے جس کے 60 سے زائد ممالک میں105365 ملازمین ہیں. میسرز یونی لیور ایک برطانوی ڈچ کمپنی ہے جس کا مشترکہ صدر دفتر روٹرڈیم اور لندن میں واقع ہے. اسے 1930 ء میں قائم کیا گیا۔ ایمسٹرڈیم کا ABN AMRO بینک مشہور بینک ہے۔ 2007 تک یہ دنیا کا 15 واں بڑا بینک تھا جو 63 ملک میں کام کرتا تھا۔اس بینک کے 80 فی صد حصص 2014 تک ڈچ حکومت کی ملکیت تھے. رائل ڈچ شیل پی ایل سی، جسے شیل کے نام سے جانا جاتا ہے، کو رائل ڈچ پٹرولیم اور برطانیہ کی شیل ٹرانسپورٹ اینڈر ٹریڈنگ کے انضمام کے ذریعے قائم کیا گیا۔ 2014 میں یہ آمدنی کے لحاظ سے دنیا کی چوتھی سب سے بڑی کمپنی تھی۔ بین الاقوامی سطح پر معروف ٹیکس، آڈٹ اور مشاورتی فرم میسرز کے پی ایم جی میں 173965 ملازمین کام کرتے ہیں۔ اس کا صدر دفتر ایمسٹرڈیم میں ہے۔ 2008ء میں دا ٹائمز نے برطانیہ میں کے پی ایم جی کو کام کرنے کیلئے دنیا کی بہترین بڑی کمپنی قرار دیا۔