جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

ؓحب کی گلیوں سے نکل کر پی ایس ایل کیسے پہنچا

datetime 9  فروری‬‮  2016 |

کوئٹہ (نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ کی تاریخ کی پہلی ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی لیگ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم پشاور زلمی کے نوجوان اسپنلر محمد اصغر نے صرف دو میچوں میں 8 وکٹیں حاصل کرکے کرکٹ پنڈتوں کی بھرپور توجہ حاصل کرلی ہے۔ محمد اصغر نے اپنے پس منظر کے حوالے سے بتایا کہ ان کا تعلق کوئٹہ سے ہے جبکہ کرکٹ میں آنے سے قبل کئی سال تک وہ بلوچستان کے علاقے حب میں رہائش پذیر رہے۔بائیں ہاتھ سے جادوئی اسپن باؤلنگ کرنے والے محمد اصغر 28 دسمبر 1998 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے جہاں سے کوئی کرکٹر اس طرح نمایاں نہیں ہوسکا۔محمد اصغر نے ابتدائی کیرئیر کے حوالے سے کہا کہ انہیں حب میں رہنے کے دوران گلی کرکٹ کے ذریعے اپنے صلاحیتوں کا اندازہ ہوا۔نوجوان کرکٹر نے کلب کرکٹ کا آغازنیشنل کمبائن کلب سے کیا جبکہ نینشل بینک کے عہدے دار اسحاق پٹیل نے ان کے کھیل کو سراہتے ہوئے بینک کے اسپورٹس سربراہ اور سابق اسپنر اقبال قاسم سے ملوایا جہاں سے انھیں قومی سطح پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا بہترین موقع میسر آیا۔اصغر کا کہنا ہے کہ اقبال قاسم نے ان کا بہت خیال رکھا اور آج وہ جس مقام پر وہ کھڑے ہیں، وہاں پہنچنے میں ان کا بڑا کردار ہے۔انھوں نے کہا کہ جس طرح اصغر کو گیند پر قابو اور ٹرن کرنے پر عبور حاصل ہے، وہ کسی کو سکھانا ممکن ہی نہیں۔سابق اسپنر نے کہا کہ اصغر کا سب سے بڑا ہتھیار ان کا اعتماد ہے۔حب سے روزانہ کراچی آنا ناممکن تھا اس لیے انھوں نے اصغر کا کراچی میں قیام کا بندوبست کیا جبکہ انڈر 19 سطح پر دس سے پندرہ ہزار کا وظفیہ مقرر کیا جو اب تین گنا ہو چکا ہے۔اقبال قاسم نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اصغر کو سرپرائز کے طور پرشامل کیا جاسکتا ہے. ‘جس طرح وسیم اکرم نے ابتدائی میچوں میں ہی تہلکہ مچایا تھا اصغر بھی ایسی ہی اہلیت رکھتے ہیں۔اصغر سے جب پی ایس ایل کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے اسے اپنی زندگی کا اہم موڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لیگ میں کھیلنا اور کارکردگی دکھانا ایک خواب کی مانند ہے۔پی ایس ایل کے ابتدائی دو میچوں میں اچھی کارکردگی کے بعد انھیں جس طرح پزیرائی ملی اس پر وہ بہت خوش ہیں اور وہ اس کی وجہ اپنی ٹیم پشاور زلمی اور کپتان شاہد آفریدی کو قرار دے رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ناصرف انھیں منتخب کیا بلکہ کھیلنے کا بھرپور موقع دیا۔نوجوان اسپنر نے کہا کہ وہ پی ایس ایل میں اپنی کارکردگی کو شہدائے آرمی پبلک اسکول کے نام کرتے ہیں اور اب ان کا مقصد لیگ میں کامایبی حاصل کرکے ٹرافی کو پشاور اے پی ایس لے جا کر خوشی میں متاثرین کو بھی شریک کرنا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…