بیجنگ(نیوز ڈیسک)چین کے انشورنس ریگولیٹری کمیشن کے مطابق پانچ برسوں میں بیمہ پریمئم میں اضافے کے باعث چین 2015میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی بیمہ مارکیٹ بن گیا ہے۔سی آئی آر سی کے اعدادوشمار کے مطابق ایک اعشاریہ ایک تین فیصد کی سالانہ پیداواری شرح کے ساتھ بیمہ پریمئم 2010میں تین اعشاریہ ایک ٹریلین یوآن یعنی تقریباًاعشاریہ ایک نو سات ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2015میںچار اعشاریہ دو ٹریلین یوآن ہو گئی۔مقامی خبررساں ادارے آئی پی این کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی دوسری بڑی معیشت میں فروخت پذیر بیمہ مارکیٹ کے ساتھ چین میں پوری بیمہ صنعت کے مجموعی اثاثے 2010میں 5ٹریلین یوآن سے بڑھ کر 2015میں 12ٹریلین یوآن ہو گئے یعنی ڈبل سے بھی زیادہ۔ماہرین نے صنعت کی اس کارکردگی کو چین کی بڑھتی معیشت اور عوامی معیار زندگی میں بہتری قرار دیا ہے۔اس قسم کی فروخت پذیر مارکیٹ کے پس منظر میں بیمہ کمپنیوں نے ملک میں زبردست برسوں کا تجربہ کیا ہے۔2015میں پورے بیمہ شعبہ کا منافع مجموعی طور پر چار اعشاریہ دو آٹھ دوبلین یوآن رہا جبکہ2010میں جب چین دنیا کی چھٹی بڑی بیمہ منڈی تھا منافع صرف سات اعشاریہ آٹھ تین بلین یوآن تھا۔سی آئی آ رسی اعدادوشمار کے مطابق 2015میں چین کا حصہ عالمی بیمہ منڈی پیداوار کا 26فیصد تھا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں