لاہور(نیوز ڈیسک) چیئرمین پی سی بی شہریار خان بغیر لڑے ہی ”بگ تھری“ کیخلاف جنگ جیتنے پر مسرور ہیں، آئی سی سی کا آئندہ سربراہ بورڈ عہدیدار نہ ہونے کی خوشخبری بھی سنا دی،پاکستان ایشین کرکٹ کونسل کی زندگی کو طول دینے کی مہم میں شریک ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ ہم ”بگ تھری“ کیخلاف جنگ لڑنے کیلئے تیار تھے لیکن اس کی ضرورت پیش نہیں آئی، آئی سی سی کے چیئرمین اور بھارتی بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر نے خود ہی کونسل کے اجلاس میں موقف پیش کردیا کہ صرف 3ملکوں کو خاص رتبہ نہیں بلکہ تمام ممبرز کو برابر اہمیت ملنی چاہیے۔آئی سی سی نے تمام 10رکن ممالک کے ڈائریکٹرز سے اپریل کے اجلاس تک تجاویز طلب کرلی ہیں کہ آئندہ کیا سسٹم ہونا چاہیے، مئی میں نیا آئین بننے کے بعد جون میں اس بارے میں حتمی فیصلہ ہوگا،انھوں نے کہا کہ پی سی بی کا موقف یہی ہوگا کہ جمہوری عمل زیادہ سے زیادہ ہو، آئی سی سی کا جون میں منتخب ہونے والا نیا چیئرمین کسی ملک کے بورڈ کا عہدیدار نہیں ہوگا،اگر کوئی اس حیثیت سے کام کرنا چاہے تو پہلے ملکی کرکٹ کے عہدے سے استعفٰی دے گا۔انھوں نے کہا کہ قبل ازیں ایشین کرکٹ کونسل کو ختم کرنے کے بارے میں جو فیصلہ ہوا تھا رکن ملکوں نے اس پر نظر ثانی کیلئے کہا، ان کا خیال ہے کہ خطے میں کرکٹ کے فروغ کیلئے اس کا الگ تشخص برقرار رہنا چاہیے، بنگلہ دیش میں ایشاکپ کے دوران بھی اس معاملے پر بات کرینگے۔انھوں نے کہا کہ آئی سی سی کو بتا دیاکہ بھارت میں آئندہ ماہ شیڈول ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان ٹیم کی شرکت کا فیصلہ حکومت کرے گی، کونسل حکام کو آگاہ کیا کہ جس انداز میں پڑوسی ملک میں پی سی بی وفد سمیت صرف پاکستانیوں کو ہدف بنایا گیا،اس لیے دیگر ٹیموں کی بانسبت خاص ہمارے کرکٹرز کیلئے الگ قسم کے سیکیورٹی خدشات ہیں۔جنھیں پیش نظر رکھتے ہوئے معاملہ حکومت پر چھوڑ دیا،اجازت کیلئے کوئی ڈیڈ لائن نہیں دے سکتے تاہم انھیں یاددہانی ضرور کرا دینگے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اتنا وقت رہ گیا فیصلہ بتادیں، آئی سی سی اجلاس میں پاکستان کے میچز نیوٹرل وینیوز پر کرانے کی تجویزآئی تھی، ہمارے مقابلے یو اے ای، بنگلہ دیش یا سری لنکا میں ہوں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں