برلن(نیوزڈیسک)جرمن میڈیا نے کہاہے کہ پولیس کی بڑی تعداد میں موجودگی، انتہائی حفاظت میں حرکت کرتے قافلے، نئی چیک پوسٹیں اور فوجیوں کی اضافی تعیناتی کے باعث پاکستان کا جنوب مغربی ساحلی شہر گوادر ایک قلعے کی شکل اختیار کر گیا ہے، جرمن میڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاکہ یہ سب اقدامات دراصل پاکستانی فوج کی طرف سے کیے جا رہے ہیں جن کا مقصد چین کی اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانا ہے، پاکستان جو نہ صرف شدت پسندی کے باعث مشکلات کا شکار ہے بلکہ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے کیے جانے والے حملے بھی ایک چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ ایسے میں چین کی طرف سے 46 بلین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کو ملک کے معاشی مستقبل کے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ سرمایہ کاری چین کے شمال مغربی حصے سے پاکستان کے جنوب مغربی ساحلی شہر گوادر تک پائپ لائن، ریلوے ٹریکس اور سڑکوں کی تعمیر کے لیے خرچ کی جانا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج اور وزارت دفاع نے سینکڑوں اضافی فوجی اور پولیس اہلکاروں کو پاکستان چین اکنامک کوریڈور کے مغربی حب گوادر بھیج چکی ہے جبکہ مزید تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔ گوادر کے علاقائی پولیس افسر جعفر خان نے بتایاکہ جلد ہی ہم 700 سے 800 تک نئے پولیس اہلکاروں کو بھرتی کریں گے۔ یہ دراصل چینی باشندوں کی حفاظت کے لیے علیحدہ سکیورٹی یونٹ ہوگا۔ بعد میں ایک نیا سکیورٹی ڈویڑن بھی قائم کیا جائے گا۔ایک لاکھ کی کے قریب آبادی والے شہر گوادر کے ایک سینیئر سکیورٹی اہلکار کے مطابق چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے عارضی بندوبست کے طور پر 400 سے 500 فوجیوں کو بھرتی کیا گیا ہے۔ غیر ملکی ماہرین اور ورکرز کی حفاظت گوادر میں تو نسبتا آسان ہے مگر تما تر اکنامک کوریڈرو کے حوالے سے یہ بات اتنی آسان نہیں ہے۔