ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

ویوین رچرڈز پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے پر افسردہ

datetime 7  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی(نیوز ڈیسک) عظیم ویسٹ انڈین ساسبق کپتان سر ویوین رچرڈز نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کو افسوسناک قرار دیا۔2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اس المناک واقعے کی وجہ سے پاکستان بیک فٹ پر چلا گیا ہے اور پی سی بی ٹیسٹ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کی میزبانی نہیں کرپارہا۔پی ایس ایل ہی کی طرح پاکستان اپنے تمام میچوں کی میزبانی متحدہ عرب امارات میں کررہا ہے۔اس بات سے مجھے بہت تکلیف ہوتی ہے کہ پاکستان میں جاکر اب کوئی ٹیم نہیں کھیلتی۔انہوں نے پاکستان کرکٹ اور اس کے کرکٹرز کو سراہتے ہوئے انہیں ‘بہترین’ قرار دیا۔کئی سالوں سے میں پاکستان کرکٹ دیکھ رہا ہوں۔ چاہیں ان کے خلاف کھیلا جائے یا کاو¿نٹی کرکٹ میں کھیلیں وہ بہترین بلے بازی اور باو¿لنگ کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اچھے انسان بھی ہوتے ہیں۔ وہ اکثر پاکستانی کھلاڑیوں کو ٹی وی پر کھیلتے دیکھتے ہیں اور وہ بہت ٹیلنٹڈ نظر آتے ہیں۔میں دعا کرتا ہوں کہ پاکستان میں صورت حال بہتر ہو، جو کہ ہورہی ہے، اور ایک وقت آئے گا جب دنیا بھر کے کرکٹرز اس خوبصورت پاکستان دوبارہ آنے لگیں گے جسے میں نے دیکھا ہے۔وہ کوئٹہ کی ٹیم کے ساتھ منسلک ہونے پر انتہائی خوش دکھائی دیے اور کہا کہ ان کی ٹیم کو کامبینیشن بہت اچھا ہے۔ٹیم کے کامبینیشن کو دیکھتے ہوئے یہ حیرانی کی بات نہیں کہ کوئٹہ نے مخالف ٹیم کو باآسانی ہرادیا۔ پاکستانی کھلاڑیوں میں دنیا کے بہترین کھلاڑی بننے کی صلاحیت موجود ہے، صرف انہیں مناسب سہولیات مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…