کراچی(نیوز ڈیسک)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے حکومت پر ایک بار پھر ریفنڈز اور مسابقتی نرخوں پر توانائی کی فراہمی پرزور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انرجی کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے صرف پنجاب میں 120 ملز بند ہوچکی ہیں، اگر انڈسٹری کو خطے کے دیگر ممالک کے ریٹس پر انرجی کی فراہمی یقینی نہ بنائی گئی اور تمام ٹیکس ریفنڈز ادا نہ کیے گئے تو اقتصادی ترقی کی شرح 2 فیصد بھی نہیں رہے گی۔ا?ل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین طارق سعود نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے صنعتوں کے لیے پاورٹیرف میں 3 روپے فی یونٹ کی کمی کے اعلان پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے، صنعت کاروں کو وزیر اعظم کی یقین دہانی کے باوجودعمل درآمدکے فقدان کے سبب صنعتی شعبے کی بحالی کے عمل میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یکم جنوری سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے لیے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کیاہے جس کے نتیجے میں ملک میں صنعتوں سے 12 روپے فی کلوواٹ وصول کیے جارہے ہیں جبکہ خطے کے دیگر ممالک میں یہ ریٹ 9روپے فی کلو واٹ ہے، اس کے ساتھ ہی حکومت کی یقین دہانی کے باوجود پنجاب میں صنعتوں کو600روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے ریٹ پر گیس کی فراہمی بھی نہیں کی جارہی ہے۔وزیر خزانہ اور وزیر پٹرولیم کی جانب سے 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے ریٹ پر آر ایل این جی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن اس وعدے کی پاسداری بھی نہیں کی جارہی ہے، حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے آرایل این جی کا ریٹ 1122.88 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقررکیا جبکہ اس سے پہے کے 2 بلز میں ایس این جی پی ایل نے بالترتیب 1058.55 اور1120.74روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے ریٹ لگائے تھے۔انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ان کے اعلان کردہ ریٹ پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے کی ہدایت کریں اور پاکستان خصوصاً پنجاب میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مکمل تباہ ہونے سے بچائیں، بجلی سستی، جی آئی ڈی سی ختم، یارن، فیبرک، میڈاپ اور گارمنٹس کی برآمدپر5 فیصد ڈی ایل ٹی ایل کی ادائیگی اور زیرالتوا تمام ریفنڈز فوری دینے کے ساتھ آر ایل این جی کی بلاتعطل سپلائی یقینی بنائی جائے