لندن (نیوز ڈیسک)دہری شہریت کے حامل اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں انتخابات لڑنے، اعلیٰ ملازمتیں کرنے اور ووٹ کا حق دلانے کے لئے برطانیہ میں پاکستانی سیاسی پارٹیوں کے رہنمائوں اور صحافیوں نے کونسل فار اوورسیز پاکستانیز رائیٹس (COPR)کے نام سے ایک تنظیم بنانے کا اعلان کیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اوورسیزپاکستانیوں کے دوسرے مسائل کو حل کرانے کے لئے بھی اس کونسل کے ذریعے آواز اٹھائی جائے گی۔ اس سلسلے میں پاکستانی پارٹیوں کے رہنمائوں کا ایک اجلاس نارتھ لندن کے علاقے ایڈمنٹن میں منعقد ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف، پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اورپاکستان عوامی تحریک کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں تنظیم کے نام کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ساتھ اس کی ایک جنرل کونسل اور ایگزیکٹیو کمیٹی بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جنرل کونسل میں تمام پارٹیوں کے دو دو ارکان اور ہر میڈیا گروپ کا ایک ایک صحافی شریک ہوگا جبکہ ایگزیکٹیو کمیٹی میں تمام پارٹیوں کا ایک ایک رکن اور صحافی شریک ہوں گے۔ جبکہ کونسل میں سول سوسائٹی کے بزنس کمیونٹی کے لوگ بھی شامل ہوں گے۔جنگ رپورٹر آصف ڈار کے مطابق پاکستان نژاد ارکان پارلیمنٹ کو بھی مشاورتی و سرپرستی کا کردار دیا جائے گا۔ اجلاس میں طے پایا کہ ایگزیکٹیو کا انتخاب جنرل کونسل کرے گی اور ایگزیکٹیو کمیٹی کی مرضی سے ہی تمام فیصلے کئے جائیں گے۔اجلاس میںدہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو انتخابات لڑنے کی اجازت دینے کے میکنزم کے حوالے سے مختلف تجاویز دی گئیں۔بعض رہنمائوں کا کہنا تھا کہ جس طرح خواتین اوراقلیتوں کے لئے سینٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں سیٹیں مختص کی گئی ہیںاسی طرح اوورسیز پاکستانیوں کے لئے بھی کی جائیں تاہم بعض نے تجویز دی کہ دہری شہریت والوں کو پاکستان میں آزادانہ طور پر انتخابات لڑنے کی اجازت دی جائے اور ان سے یہ نہ کہا جائے کہ وہ اپنی دوسرے ملک کی شہریت کو چھوڑ کر آئیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ سارے اوورسیزپاکستانیوں کا نہیں بلکہ صرف دہری شہریت رکھنے والوں کا ہے جو برطانیہ، یورپ، آسٹریلیا وغیرہ میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں دہری شہریت والوں کی نامزدگیوں سے کرپشن پیدا ہوئی۔اس لئے ان کو انتخابات لڑنے کی اجازت دلانے کے لئے جدوجہد کی جائے گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کونسل کا ایک وفد اس سلسلے میں دوسرے اوورسیز پاکستانیوں کو اعتماد میں لینے کے لئے یورپ، امریکہ اور مشرق وسطیٰ کا دورہ کرے گاجبکہ کونسل کی جانب سے تمام ممالک کے پاکستانیوں کے ساتھ صلاح مشورہ کرنے کے بعد مطالبات کو حتمی شکل دی جائے گی اور کونسل کا ایک وفد پاکستان جاکر اعلیٰ حکام کویہ مطالبات پیش کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک اوورسیزپاکستانی حکومت پر دبائو نہیں ڈالیں گے اس وقت ان کے مطالبات کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہوں گے اور یہ صرف دہری شہریت والوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت، ووٹ کا حق اور مسائل پر بات کرے گی جن میں قبضہ مافیا، ایئرپورٹس اور دوسرے اداروں میں اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ ہونے والا ناروا سلوک شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت خواہ کسی بھی پارٹی کی ہو، یہ تنظیم سیاست سے بالاتر ہوکر صرف اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کے لئے کام کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دوہری شہریت والوں کو پاکستان میں انتخابات لڑنے کا اور اعلیٰ ملازمتوں کا حق نہ دے کر ان کی حب الوطنی پر شک کیا گیا ہے حالانکہ اوورسیز پاکستانی پاکستان کے اندر رہنے والوں سے زیادہ محبت وطن ہیں۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن، برطانیہ کے صدر زبیر گل، تحریک انصاف کے بیرسٹر میاں وحیدالرحمٰن، پیپلز پارٹی کے محسن باری، آصف علی خان، جماعت اسلامی کے شوکت علی، پاکستان عوامی پارٹی کے ساجد محمود، مسلم لیگ ن کے وحید احمد اور انصر چوہدری، آل پاکستان مسلم لیگ کے افضال صدیقی، چوہدری تبریز اور دیگر نے شریک کی۔ آئندہ اجلاس میں ایگزیکٹیو اور جنرل کونسل کے ارکان کے ناموں کو حتمی شکل دی جائے گی۔