واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی غیر سرکاری ادارے فریڈم ہاﺅس نے پاکستان سمیت 59ممالک کو جزوی آزاد قراردیتے ہوئے کہاہے کہ دنیا بھر کی ایک تہائی آبادی ایسے ممالک یا علاقوں میں زندگی بسر کر رہی ہے، جہاں جبر، بدعنوانی اور انسانی حقوق کی پامالیاں ہو رہی ہیں،86ممالک یا خطوں میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں کی صورتحال بہتر ہے جبکہ 50 ممالک یا علاقے ایسے ہیں، جو ان آزادیوں سے محروم ہیں یا آزاد نہیں ہیں، ان میں زیادہ تر مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے ممالک ہیں، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کو جمہوریت، سیاسی آزادی اور انسانی حقوق کے فروغ کے لیے فعال فریڈم ہاﺅس نے سال 2015 کے لیے اپنی رپورٹ میں کہا کہ دنیا بھر کی ایک تہائی آبادی یعنی دوارب 60کروڑ انسان ایسے معاشروں میں زندگی بسر کر رہے ہیں، جہاں ان کا استحصال مشکل نہیں ہے۔واشنگٹن میں قائم اس ادارے نے 2015 کو بڑے پیمانے پر مہاجرت، کریک ڈانز، اجانب دشمنی اور دہشت گردانہ حملوں کے حوالے سے مایوس کن قرار دیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق مسلسل دسویں سال بھی انسانی آزادیوں کی صورتحال میں ابتری نوٹ کی گئی ہے۔فریڈم ہاﺅس نے اپنی اس تازہ ترین رپورٹ میں کہا کہ دنیا بھر میں 86 ممالک یا خطوں میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں کی صورتحال بہتر ہے جبکہ 50 ممالک یا علاقے ایسے ہیں، جو ان آزادیوں سے محروم ہیں یا آزاد نہیں ہیں۔ اس رپورٹ میں 59 ممالک کو جزوی طور پر آزاد قرار دیا گیا ہے، جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔رپورٹ کے مطابق ایسے ممالک جو سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں کے حوالے سے آزاد نہیں، ان میں زیادہ تر مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے ممالک ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان ممالک کی 85 فیصد آبادی جبر کے ماحول میں زندگی بسر کر رہی ہے۔ زیریں صحارا کے 20 ممالک جبکہ یوریشیا کے تمام تر ممالک فریڈم ہاس کے انڈیکس میں غیر آزاد قرار دیے گئے ہیں۔اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس 72 ممالک میں شہری آزادیوں اور سیاسی حقوق کے حوالے سے تنزلی دیکھنے میں آئی۔ دوسری طرف 43 ریاستوں میں بہتری بھی دیکھی گئی، جن میں برکینا فاسو، میانمار، نائجیریا اور سری لنکا شامل ہیں۔اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پچھلا سال خواتین کی ترقی اور ان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے بھی غیر اہم ثابت ہوا۔ تاہم سعودی عرب میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ملنا اور جنوبی کوریا میں غیر ازدواجی جنسی تعلقات کے قیام کو قانونی لحاظ سے غیر مجرمانہ نوعیت کی سرگرمی قرار دیا جانا قابل ستائش ہے۔