اسلام آباد/مظفرآباد،نئی دہلی(نیوز ڈیسک)پاکستان کے چاروں صوبوں، آزاد اور مقبوضہ کشمیر ، گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے نے بھارت کا یوم جمہوریہ ’’ یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منایا ،ریاست کے دونوں اطراف عام ہڑتال کی گئی اور کاروباری مراکز بند رکھے گئے ، تمام ضلعی، تحصیل، سٹی مقامات پر جلسے، جلوس ریلیاں، احتجاجی مظاہرے کر کے اقوام متحدہ کے مشن دفاتر کے سامنے دھرنے دیئے گئے اور یادداشتیں پیش کی گئیں جبکہ بھارت کایوم جمہوریہ سنگینو ں کے سائے تلے منا یا گیا ، فرانسیسی صدر نے بھی شرکت کی ۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کی مشترکہ کال پر منگل کو بھارت کا یوم جمہوریہ ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف، پاکستان کے چاروں صوبوں گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ کے طو ر پر منایا گیا ،ریاست کے دونوں اطراف عام ہڑتال اورکاروباری مراکز بند رہے ، تمام ضلعی، تحصیل، سٹی مقامات پر جلسے، جلوس ریلیاں، احتجاجی مظاہرے کر کے اقوام متحدہ کے مشن دفاتر کے سامنے دھرنے دیئے گئے اورشرکاء نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو یادداشتیں بھی پیش کیں ،اس موقع پر بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور بھارتی پرچم اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے نذر آتش کئے ۔شرکاء نے عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں جاری پرتشدد کارروائیوں ، انسانی حقوق کی پامالیوں اور قتل و غارت گری سمیت تشدد کی دیگر اقسام کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔ کشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام سب سے بڑا اجتماع مرکز ی ایوان صحافت میں ہوا جس سے وزیر اعظم آزا د کشمیر چوہدری عبدالمجید ، وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر سمیت سے تمام سیاسی سماجی جماعتوں کے نمائندگان خطاب کیا ۔دوسری جانب بھارت نے منگل کو اپنا 67 واں یوم جمہوریہ منا یا۔ اس موقع پر صدر پرناب مکھرجی نے بھارتی ترنگے کی پرچم کشائی کی اور روایتی طور پر 21 توپوں کی سلامی لی۔یوم جمہوریہ کے مہمان خصوصی کے طور پر فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند بھارتی صدر، وزیر اعظم اور ملک بیرون ملک سے آئے دیگر سفارتکاروں کے ساتھ راج پتھ پر منعقد پریڈ کا لطف لیتے رہے ۔تاریخ میں پہلی بار روسی فوجی دستے نے پریڈ میں حصہ لیااس کے ساتھ مرکزی ریزرو پولیس فورس کا خواتین دستہ اور فوج کے ڈاگ سکواڈ کو بھی پریڈ میں شامل کیا گیا ہے۔یوم جمہوریہ کے موقع پر دارالحکومت دہلی میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق 50 ہزار سکیورٹی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے جن میں 15 ہزار نیم فوجی دستے سے تعلق رکھتے ہیں۔پریڈ کے روپ پر تقریباً 15 ہزار سی سی ٹی وی کمیرے نصب کیے گئے ہیں تاکہ ساری نقل و حرکت پر نظر ہو۔اس موقع پر دہلی کے تاریخی لال قلعے میں تین دن کا ’بھارت پرو‘ تہوار شروع ہو گیا ہے۔جبکہ سرکاری ٹی وی پرسار بھارتی یوم جمہوریہ کے دن کلاسیکی موسیقی کے 24 گھنٹے چلنے والے چینل ’راگم‘ کا آغاز ہو گیا ہے۔ یہ آکاش وانی (آل انڈیا ریڈیو) کی ویب سائٹ اور ڈی ٹی ایچ کے ذریعہ دستیاب ہوگا۔واضح رہے کہ یوم جمہوریہ کی تقریب سے قبل صدر پرناب مکھرجی نے اپنے خطاب میں پڑوسی ممالک کے ساتھ تمام مسائل کے حل کے لیے بات چیت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’گولیوں کی بوچھار کے درمیان بات چیت ممکن نہیں۔صدر نے اپنی تقریر میں کہا کہ انتہا پسندی اس کینسر کی طرح ہے، جسے آپریشن سے کاٹ کر باہر نکال دینا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ ’خشک سالی، سیلاب اور بین الاقوامی کساد بازاری کے باوجود بھارت نے 7.30 فیصد کی ترقی کی شرح حاصل کی تاہم معیشت کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔دریں اثنا ء بھارت کے 67 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر پریڈ کا انعقاد کیا گیا اور پریڈ کی اس کے علاوہ بھارتی بحریہ نے بھی فلائی پاسنگ کا مظاہرہ کیا،یوم جمہوریہ پر منعقدہ بھارتی فوج کی جانب سے اسلحہ کی نمائش کی گئی ،تقریب میں بھارتی وزیرا عظم نریندرمودی ،اترپردیش کے وزیراعلی شیو راج سنگھ سوہان اور راجھستان کے وزیراعلی ویشیوا راجے سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نے قوم کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد دی ،دارالحکومت نئی دہلی سمیت ملک بھرمیں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور پریڈ ویونیو کے مقام کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی ،پریڈ میں شرکت کیلئے آنے والے شرکاء کو سخت چیکنگ کے مراحل سے گزرنا پڑا اس دوران سکیورٹی پر معمور اہلکار لوگوں سے الجھتے رہے اور ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کی۔