نئی دہلی (نیوز ڈیسک)بھارت کی انتہا پسند اور سخت گیر جماعت شیو سینا نے وزیراعظم نریندر مودی سے مدارس میں اردو اور عربی زبان پر پابندی عائد کرتے ہوئے انگریزی اور ہندی کو رائج کرنے کا مطالبہ کردیا۔حکومت کی اتحادی جماعت نے اپنے روزنامہ ”سامنا ”کے اداریہ میں لکھا کہ برطانوی حکومت یہ سوچنے میں غلط نہیں کہ خود ساختہ دولت اسلامیہ کے جنگجو اپنے پروپیگنڈا کے فروغ میں ان پڑھ مسلمان خواتین کو استعمال کر رہے ہیں۔اگر حکومت برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون جیسی ہمت دکھاتے ہوئے مدارس کو ا±ردو اور عربی میں تعلیم دینے سے روک دے تو بھارت کا فائدہ ہو گا۔شیو سینا نے مسلمانوں کے خلاف انتہائی متعصب لہجہ اپناتے ہوئے مودی سرکار کو کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ غیر ملکی دوروں سے بھارت میں بیرونی سرمایہ کاری تو لا سکتے ہیں لیکن ان میں ملک کے اندر موجود دشمنوں سے لڑنے کی ہمت کہاں سے آئی گی۔انتہا پسند تنظیم نے مودی سرکار کو بھارت میں مزید مذہبی منافرت کو فروغ دینے کیلئے شہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت یکساں سول کوڈ لانے کے ساتھ ساتھ ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر بھی شروع کرے۔واضح رہے کہ بھارت میں بی جے پی کے بر سر اقتدار آنے کے بعد انتہا پسند ہندو تنظیموں کو اقلیتوں اور نیچ ذات کے ہندوﺅں کیخلاف خوب کھل کر زہر افشانی اور کمینہ پن دکھانے کا موقع ملا ہے