پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

امریکہ نے افغانستان کی بحالی پر کروڑوں ڈالر ’ضائع کیے‘:پینٹاگن کی ایک ایجنسی کا الزام

datetime 21  جنوری‬‮  2016 |

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکہ میں حکومت کے ایک نگراں ادارے نے پینٹاگن کی ایک ایجنسی پر افغانستان میں خراب منصوبے پر مبنی تعمیر نو کے ایک پروجیکٹ پر کروڑوں ڈالر ضائع کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔پینٹاگن کی ایجنسی ’دی ٹاسک فورس فار بزنیس اینڈ سٹیبیلٹی آپریشن‘ نے پانچ برس کے وقفے میں ترقیاتی منصوبوں پر تقریباً 80 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق ایک کمیٹی کے سپیشل انسپکٹر جنرل جان سوپکو کا کہنا ہے کہ مناسب منصوبہ سازی کی کمی اور رقم کے ضیاع سے یہ سکیم بیکار ثابت ہوئی۔لیکن پینٹاگن نے انسپیکٹر جنرل جان سوپکو کے بعض نتائج سے اختلاف کیا ہے۔مسٹر سوپکو اس سلسلے میں ملٹری مینیجمنٹ سے متعلق سینیٹرز کی خصوصی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور اس حوالے سے انہوں نے جن منصوبوں کا خاص طور پر ذکر کیا اس میں ایک مقامی اون کی صنعت کی مدد کرنا بھی شامل تھا۔اون کی اس صنعت کے لیے 60 کروڑ ڈالر کی رقم کے تحت اس کے لیے اطالوی نسل کی بکریوں کا ایک چھوٹا ریوڑ ہی باہر سے لایا گیا لیکن مسٹر سوپکو کے مطابق اس کی نگرانی کا عمل اتنا غیر موثر تھا کہ انھیں یقین ہی نہیں ہوتا کہ ان بکریوں کو کھانے کے لیے نہ استعمال کیا گیا ہو۔ایک کنٹریکٹر کا کہنا تھا کہ اس سکیم سے تقریباً 350 افراد کو روزگار ملا۔ان کے مطابق مسٹر سوپکو کو ’اس بات کے ثبوت نہیں مل سکے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ ( ٹاسک فورس) کی کارروائیوں سے مقصد کے مطابق معاشی ترقی ہوسکی یا پھر اس طرح کا کوئی استحکام ہوا جس سے ٹاسک فورس کے قیام کو حق بجانب ٹھہرایا جا سکے۔‘’اس کے بر عکس افغانستان میں اس کی میراث غیر مکمل ، خراب قسم کی منصوبہ بندی، اور غیر مناسب طریقے سے تیار کییگئے منصوبوں سے داغدار ہے۔‘سینیٹرز کی کمیٹی میں شامل ڈیموکریٹک پارٹی کی ایک سیاست دان کلیئر میکسکل نے ایک گیس سٹیشن پر چار کروڑ 30 لاکھ دالر خرچ کرنے کو بیکار اور بے سود بتایا۔اس منصوبے کا اصل مقد یہ بتانا تھا کہ کس طرح خود افغانستان کی قدرتی گیس کو باہر سے درآمد کیے گئے مہنگے پیٹرول کے بجائے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔لیکن کلیئر میکسکل کے خیال میں ایک کار کو قدرتی گیس سے چلنے کے لیے بدلنے میں جتنا پیسہ خرچ ہوتا ہے اتنی تو عام افغانی کی اوسطاً آمدنی بھی نہیں ہے۔ادھر پینٹاگن نے گیس سٹیشن پر خرچ کیے گئے پیسوں سے اختلاف کیا اور کہا کہ اس کام میں صرف ایک کروڑ ڈالر ہی خرچ کیے گئے۔لیکن اس رپورٹ کے بعد ہی تعمیر نو کے لیے ترقیاتی منصوبو ں کے لییمختص اس ٹاسک فورس کو ختم کردیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…