جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عرب ریاست کے وزیرخارجہ کے ٹوئٹ پرایرانی سیخ پاہوگئے

datetime 15  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (نیوزڈیسک)چند روز قبل امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا ایک کالم شائع ہوا تھا جس میں انہوں نے سعودی عرب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بہت سے حلقوں نے کالم میں استعمال کی گئی زبان کو “سفارتی موزونیت کے دائرے سے باہر” قرار دیا۔ادھر متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ الشیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان نے ُاس لٹریچر پر اپنی حیرت کا اظہار کیا ہے جس کا سہارا لیتے ہوئے ان کے ایرانی ہم منصب نے سعودی عرب کے خلاف اپنے دل کی بھڑاس نکالی۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اماراتی وزیر خارجہ نے کالم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ٹوئیٹ میں تضحیک کے طور پر کہا ہے کہ ” نیویارک ٹائمز میں ایرانی وزیر خارجہ کا کالم پڑھنے کے بعد میں سمجھا کہ کالم نگار کسی اسکینڈی نیویائی (Scandinavian) ملک کے وزیر خارجہ ہیں”۔الشیخ عبداللہ بن زاید کے ٹوئیٹ نے ایرانی حکومت کے ہم نواؤں میں اشتعال کی لہر دوڑادی ہے، ساتھ ہی فارسی زبان بولنے والوں کے زیراستعمال سوشل ویب سائٹوں پر بھی گرما گرم بحث چھڑ گئی ہے۔ صارفین اس ٹوئیٹ کی حمایت اور مخالفت میں تقسیم ہو گئے ہیں۔ تاہم اکثریت نے براہ راست یا بالواسطہ صورت میں اماراتی وزیر خارجہ کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے ایرانی ہم منصب پر ان کے طنز کو برموقع شمار کیا ہے۔واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل “نیویارک ٹائمز” میں شائع ہونے والے کالم میں جواد ظریف نے سعودی عرب کو 11 ستمبر کے واقعات اور خطے میں دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ وہ اس حقیقت کو بھول گئے کہ “القاعدہ” نے کسی بھی دوسرے ملک سے قبل خود سعودی عرب کو نشانہ بنایا اور حال ہی میں “داعش” بھی اس سے جڑ گئی ہے۔ ساتھ ہی وہ اس بات سے بھی لاعلم بن گئے کہ ایران ان ملکوں میں سے ہے جن پر دہشت گردی کو سپورٹ کرنے کا الزام ہے۔ ان میں شام، یمن، لبنان اور عراق میں عراقی، لبنانی، یمنی، افغانی اور پاکستانی ملیشیاؤں کی معاونت اہم ترین ہے۔



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…