کراچی(نیوزڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے قیام کے بعد سے مارکیٹ میں مندی کا تسلسل تیسرے روز بھی قائم رہاجس سے سرمایہ کاروں کے مزید 25ارب 58 کروڑ روپے ڈوب گئے، بدھ کو بھی شدید اتارچڑھاو¿ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔کوئٹہ میں بم دھماکے، افغانستان میں پاکستانی قونصلیٹ پر حملے اور ایف آئی اے کی جانب سے بروکرز کیخلاف کارروائی کے اثرات تاحال مارکیٹ پر دیکھے جارہے ہیں، کاروبار کا آغاز اگرچہ مثبت زون میں تیزی سے ہوا اور ایک موقع پر کاروبار کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس 32484.44 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا۔تاہم سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع کیلئے فروخت کی وجہ سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ 32062.08 پوائنٹس تک گرگئی مگر کاروبار کے اختتام سے آدھے گھنٹے کے قبل مخصوص شعبوں میں خریداری بڑھنے سے مندی کی شدت کم ہوئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 111.48 پوائنٹس کی کمی سے 32154.17پوائنٹس پر بندہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 74.83 پوائنٹس گھٹ کر18764.08، آل شیئرز انڈیکس87.05 پوائنٹس گر کر 22384.28 پوائنٹس اور کے ایم آئی30 انڈیکس 162.96 پوائنٹس نیچے آکر 54953.81 پوائنٹس پر بند ہوا۔مارکیٹ سرمایہ 25ارب 57کروڑ 75لاکھ 7 ہزار 125 روپے کی کمی سے 67کھرب 88ارب 75کروڑ 4لاکھ 19ہزار 60 روپے رہ گیا، گزشتہ روز کاروباری سرگرمیاں 329 کمپنیوں تک وسیع ہوئیں جن میں سے 200 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی، 101 کے نرخ میں اضافہ اور 28 کمپنیوں کے حصص کے بھاو¿ مستحکم رہے، کاروباری حجم میں 9.39 فیصد کمی ا?ئی اور مجموعی طور پر 11کروڑ 54لاکھ 43ہزار 700 حصص کا لین دین ہوا، سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی خرید و فروخت میں محتاط طرز عمل دیکھا گیا جبکہ زیادہ تر کاروبار سیمنٹ،اسٹیل اور ٹیلی کام سیکٹر میں دیکھا گیا۔