لندن(نیوز ڈیسک)خام تیل کی عالمی قیمتوں میں منگل کو ملا جلا رجحان رہا تاہم ایک موقع پر دونوں اہم عالمی برانڈز کی قیمتیں 31ڈالر فی بیرل سے بھی نیچے آگئی تھیں تاہم بعد میں ریکوری دیکھی گئی مگر تیل قیمتوں میں کمی کی وجہ سے نائیجیریا نے تیل کے برآمدی ممالک کی تنظیم اوپیک کے مارچ میں غیرمعمولی اجلاس بلانے کی توقع ظاہر کردی ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کو رواں سال کے اختتام سے قبل قیمتوں میں ریکوری کی امید ہے۔گزشتہ روز لندن میں صبح کے سیزن میں برینٹ نارتھ سی خام تیل کی قیمت 30.43 اورامریکی آئل ڈبلیوٹی آئی کی 30.41ڈالر فی بیرل پر آگئی جو گزشتہ12سال کی کم ترین سطح ہے تاہم بعد میں ریکوری سے برینٹ کے فروری میں فراہمی کے لیے نرخ 31.82 ڈالر فی بیرل ہوگئے جو پیر سے25 سینٹ زائد ہیں تاہم ڈبلیوٹی آئی کے نرخ 31.30ڈالر فی بیرل رہے جو پیر سے 11 سینٹ کم ہیں۔ تیل قیمتوں میں مسلسل کمی کے باعث نائیجیریا کے وزیر پٹرولیم وسائل ایمانیول نے بتایاکہ ہم نے کہاتھا کہ اگرقیمت35ڈالر فی بیرل ہو گئی تو اوپیک کے غیرمعمولی اجلاس پر غور کیا جائے گا، اب قیمتیں اس سطح پر آگئی ہیں جو اجلاس بلائے جانی کی متقاضی ہیں۔ابوظبی میںگلف انٹیلی جنس یواے ای انرجی فورم سے خطاب میں انھوں نے کہاکہ اوپیک کے دیگر ممالک کی ایسے اجلاس کے حوالے سے خواہش کا علم نہیں تاہم تنظیم میں ایک گروپ مارکیٹ میں مداخلت کا حامی اور دوسرامخالف ہے کیونکہ اس کا خیال ہے کہ مارکیٹ میں 65فیصد سپلائی کا اوپیک سے تعلق نہیں اس لیے پیداوار میں کمی سے قیمتوں پر کوئی اثر نہیں ہوگا بلکہ مارکیٹ شیئر ہاتھ سے نکل جائے گا۔دوسری طرف متحدہ عرب امارات کو قیمتوں میں ریکوری کی امید ہے، یواے ای کے وزیر توانائی سہیل المزروئی نے کہا کہ سال کے اختتام سے قبل قیمتوں میں ریکوری آئے گی، مارکیٹ کے بنیادی اشاریے ہمیں بتائیں گے کہ کریکشن آئے گی۔