کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو افتتاحی روز ہی مندی کا سامنا کرنا پڑا، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے باوجود خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی، بین الاقوامی حصص مارکیٹس میں فروخت کے دباو¿ اور بروکریج ہاو¿س کے گرفتار افسران کے خلاف جاری کارروائی جیسے عوامل مارکیٹ میں کاروبار پر اثرانداز ہوئے اور سرمایہ کاروں نے حصص کی تجارت میں کوئی خاص دلچسپی نہیں دکھائی بلکہ کاروباری حجم میں22 فیصدکمی ہوئی جس سے حصص کی تجارت میں عدم دلچسپی کی عکاسی ہوتی ہے۔پی ایس ایکس میں کاروبار کا آغاز سست روی سے ہوا اوربنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں معمولی اضافہ ہوتے ہی سرمایہ کاروں نے فروخت پردباو¿ بڑھا دیا اور منافع کے حصول کے لیے مختلف شعبوں بشمول بیکنگ، فرٹیلائزر، تیل وگیس سیکٹر میں فروخت دیکھی گئی، شوگر، ٹیکسٹائل سمیت بعض شعبوں میں خریداری بھی دیکھی گئی تاہم فروخت پر دباو¿ کی وجہ سے مارکیٹ پورے کاروباری دورانیے میں سنبھل ہی نہ سکی۔جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا اختتام مندی پر ہوا اور بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 214.80 پوائنٹس کمی کے باعث 2 کاروباری حدیں گنوا کر32320.05 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایم آئی30 انڈیکس 212.26 پوائنٹس گھٹ کر 55203.29 پوائنٹس، کے ایس ای 30 انڈیکس 137.99 پوائنٹس کمی سے 18858.00 پوائنٹس اور آل شیئرز انڈیکس207.82 پوائنٹس کم ہو کر 22535.88 پوائنٹس پر آگیا۔پیر کو318 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا جن میں سے صرف74 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 222 کمپنیوں کے بھاو¿ میں کمی جبکہ 22 کمپنیوں کے حصص کے دام میں استحکام رہا، گزشتہ روز مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے 55 ارب 82 کروڑ 9 لاکھ 43 ہزار 492 روپے ڈوب گئے جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 68 کھرب 33 ارب 14کروڑ روپے رہ گیا، سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کے باعث کاروباری حجم گزشتہ کاروباری ہفتے کے ا?خری روز جمعہ سے 21.77 فیصد کم ہوگیا اور محض 8کروڑ64 لاکھ 86 ہزار 150 حصص کا لین دین ہو سکا۔