اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں کی جا رہی ، صرف اسٹریٹجک پارٹنر شامل کیا جارہا ہے۔ چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے 91 فیصد حصص حکومت کی ملکیت ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس زاہد حامد کی زیر صدارت ہوا۔چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر اور چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔بریفننگ میں بتایاگیا کہ پی آئی اے مختلف اداروں کی 320 ارب روپے کی نادہندہ ہے ، حکومت نے گزشتہ 2 سال میں 22 ارب روپے فراہم کیے، 22 ملکی اور 27 غیر ملکی پروازیں چلائی جا رہی ہیں اور ملازمین کی تعداد 14ہزار 847 ہے ، نئے جہاز آنے سے مالی حالات تو بہتر ہوئے تاہم رواں سال بھی پی آئی اے کا خسارہ 27 ارب روپے ہے۔رکن کمیٹی شیخ رشید نے کہا کہ نقصان میں جانے والی پی آئی اے نئے جہاز کیسے خرید رہی ہے؟ پی آئی اے میں سیاسی بھرتیاں تباہی کی بڑی وجہ ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ پی آئی اے میں سیاسی مداخلت ہر صورت ختم ہونی چاہیے، اعجاز الحق نے کہا کہ پی آئی اے اور اسٹیل ملز سفید ہاتھی بن چکے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہورہی، ہر اسٹیک ہولڈر کے حقوق پہلے جیسے ہی رہیں گے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں