اسلام آباد (این این آئی)پاکستان سے پانچ سالوں کے دوران دو کھرب 91ارب ڈالر کا سرمایہ بیرون ملک منتقل ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس میں سے زیادہ سرمایہ دبئی، ملائیشیا، بنگلہ دیش، لندن اور سوئٹزر لینڈ منتقل ہوا ۔یہ انکشاف وزارت خزانہ کی طرف سے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میںکیا گیا ہے تاہم اس کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہرسال اربوں روپے کا زرمبادلہ باہر بھجوائے جانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے تاہم مسلم لیگ ن کے دورمیں اس میں کمی دیکھی گئی ہے۔پارلیمنٹ کو فراہم کی جانے والی معلومات کے مطابق 5سالوں کے دوران پاکستان سے 291 ارب، 17 کروڑ نوے لاکھ ڈالر سے زائد کا سرمایہ دنیا کے مختلف ممالک میں منتقل ہوا،موجودہ حکومت کے تین سالوں کے دوران 87ارب 30کروڑ ستر لاکھ ڈالر سے زائد دنیا کے مختلف ممالک میں منتقل ہوئے۔دستاویز کے مطابق سال 2011ءمیں 49203 ملین ڈالر، 2012ءمیں 5473 ملین ڈالر، 2013ءمیں 59196 ملین ڈالر، 2014ءمیں 63819 ملین ڈالر اور 2015ءمیں 64222 ملین ڈالر ملک سے باہر چلے گئے اس رپورٹ میں وزیر خزانہ کی جانب سے سرمایہ منتقل ہونے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی، تاہم زیادہ تر پاکستانی پیسہ دبئی، ملائیشیا، بنگلہ دیش، لندن اور سوئٹزر لینڈ منتقل ہوا، جن شہروں سے یہ پیسہ باہر گیا ہے ان میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد سرفہرست ہیں اور زیادہ تر رقوم ملک میں امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے بیرون ملک منتقل کی گئیں کئی لوگوں اور صنعت کاروں نے بنگلہ دیش اور سری لنکا میں انڈسٹریز لگائیں اور دیگر کاروبار بھی شروع کئے اور یہ سلسلہ اب بھی بدستور جاری ہے۔