نئی دلی(نیوزڈیسک)8.2شدت کاتباہ کن زلزلہ،ماہرین موسمیات متاثر ہونے والے علاقوں کے بارے میں پیش گوئی کردی، گزشتہ کئی ماہ سے کوہ ہمالیہ کا علاقہ شدید زلزلوں کی لپیٹ میں ہے جس کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک میں آنے والے دہشت ناک زلزلے کئی افراد کی جان لے چکے ہیں اور اب ماہرین نے خبردار کردیا ہے کہ کوہ ہمالیہ ایک بار پھر عنقریب بڑے زلزلے کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔بھارتی ماہرین موسمیات اور یونین ہوم منسٹری نے خبردار کیا ہے کہ کوہ ہمالیہ کے ریجن میں 8.2 یا اس سے زائد کی شدت کے زلزلے کے امکانات ہیں جس سے اس پٹی پر واقع ممالک اور علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں منی پور میں 6.7 شدت اور نیپال میں ا?نے والے 7.3 شدت کے زلزلوں نے زمین کے نیچے موجود پلیٹس کو فعال کردیا ہے جس کی وجہ سے یہاں بڑی دراڑیں پڑ گئی ہیں اور یہ صورت حال ایک نہیں بلکہ کئی بڑے زلزلوں کی جانب اشارہ کر رہی جو بڑی تباہی مچا سکتا ہے۔ نیپال میں مئی 2015 میں ا?نے والے زلزلے کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے خبردار کیا تھا کہ شمالی بھارت آگ کے گولوں کے گرد کھڑا ہے۔مینجمنٹ کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ نیپال، بھوٹان، میانمار اور بھارت کو زمین کی سطح کے نیچے جوڑنے والی پلیٹس بڑا خطرہ ہیں جس کی وجہ سے بہار، اتر پردیش اور دیگر بھارتی ریاستوں میں ایک بڑی تباہی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اور ان علاقوں کو سیسمک زون 4 میں رکھا گیا۔ عالمی ماہر اور یونیورسٹی ا?ف کولوریڈود کے شعبہ زلزلہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کے اندر پلیٹس کی صورت حال سے لگ رہا ہے کہ اس ریجن میں کم از کم 4 بڑے زلزلے آسکتے ہیں جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8 یا اس سے کچھ زیادہ ہوسکتی ہے اور اگر یہ زلزلے مزید تاخیر سے آئے تو ان پلیٹوں پر دباو¿ اور بھی بڑھ جائے گا اور پھر ایک بہت ہی بڑا اور تباہ کن زلزلہ اس علاقے کا مقدر بن جائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نیپال کے زلزلے کے بعد سے پہاڑوں میں دباو¿ بڑھ گیا ہے اور منی پور میں آنے والے زلزلے سے یہ دباو¿ مکمل طور پر خارج نہیں ہوسکا اور یہ مزید خطرناک ہوگیا ہے جب کہ ہمالیہ کے نیچے شمال اور مشرق میں موجود پلیٹس کے درمیان تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے جو علاقے کو بڑا دھچکا دے سکتا ہے۔