لاہور(نیوزڈیسک)معروف رئیل سٹیٹ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سال2016کے دوران گوادر سرمایہ کاری کے اعتبار سے ملک کی اہم لوکیشن ثابت ہوگا اور اس کا سبب یقینی طور پر چائنا پاکستان اقتصادی راہداری،ٹاپی گیس پائپ لائن منصوبہ اور دیگر بین الاقوامی منصوبے قرار دیئے جاسکتے ہیں جبکہ یہاں روسی مفاد کے بعد بھی گوادر رئیل اسٹیٹ کی قیمتیں دوگنا ہوگئی ہیں۔lamudi.pk کے کنٹری ڈائریکٹر سعد ارشد کے مطابق گوادر میں اب بھی پراپرٹی کی قیمتیں ملک کے دیگر بڑے شہروں کے مقابلے میں نسبتا کم ہیں،تاہم یہی بات گوادر کو سرمایہ کاری کےلئے پرکشش بھی بناتی ہے ۔سعد ارشد کا مزید کہنا تھا کہ سال2016ملک میں رئیل سیکٹر کے حوالے سے بہت سے لوگوں کےلئے شاید سرپرائزنگ ثابت ہومگر ہمارے لئے ایسا نہیں ہے کیونکہ ہم گزشتہ کئی برسوںسے اس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے تھے اور ہم اپنی یہ صلاحیت آئندہ بھی برقرار رکھیں گے،ہم سرمایہ کاروں کو مشورہ دینگے کہ وہ گوادر جیسی سونے کی کان میں سرمایہ کاری کریں کیونکہ گوادر کے ترقی کرنے اور فعال ہونے کے ساتھ ہی ان کی سرمایہ کاری زبردست نفع میں تبدیل ہوجائیگی۔