جمعہ‬‮ ، 29 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان میں بانجھ پن خطرناک اضافہ،طبی ماہرین نے وجہ بتادی

datetime 14  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں بانجھ پن ایک سنجیدہ مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ ملک میں 15 سے 20فیصد جوڑے بانجھ پن کا شکار ہیں۔ ایسے بانجھ پن جوڑوں میں سے 40 فیصد مردوں، 30فیصد عورتوں اور 30فیصد کیسز میں مرد اور عورت دونوں میں خرابی ہوتی ہے۔ اس خرابی کے باعث خواتین معاشرے کی ستم ظریفی کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ اکثر اوقات مردوں میں خرابی کے باوجود عورتوں کو طلاق دے دی جاتی ہے۔ مرد تین، تین، چار، چار شادیوں کے باوجود بھی اولاد پیدا نہیں کرپارہا ہوتا ہے۔ بانجھ پن کی بیماری کے 80فیصد کیسز کا اب علاج ممکن ہے۔پاکستان میں بانجھ پن کے مسئلے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ آج کل 19سے 22سال کی عمر کی نوجوان لڑکیوں میں ایک بیماری پولی سسٹک اوورین ڈیزیز کافی بڑھ گئی ہے جس میں لڑکیوں کی مونچھ اور داڑھی کے بال ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ایسی صورت حال ہونے پر والدین کو ایسی بچیوں کی جلد شادی کا سوچنا چاہیے کیونکہ شادی اور پھر بچوں کی پیدائش کے بعد یہ مسئلہ کافی کم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی جوڑے کے ہاں شادی کے 12 ماہ کے اندر ازدواجی تعلقات خوشگوار ہونے کے باوجود بچے کی پیدائش نہ ہو تو انہیں بانجھ پن کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے انہیں ایم بی بی ایس ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے جس کے بعد وہ انہیں ضرورت کے مطابق ماہر امراض نسواں یا یورولوجسٹ کے پاس ریفر کر دے گا۔ بانجھ پن کا شکار جوڑوں کو کسی بنگالی بابا اور حکیم کے چکر میں نہیں پڑنا چاہیے۔ بانجھ پن ایک بڑی سائنس ہے اور اس بیماری کے 80 فیصد کیسز کا کامیاب علاج ممکن ہے۔بانچھ پن کے 100میں سے 15فیصد کیسز ایسے ہوتے ہیں جن میں خرابی نہ ہونے کے باوجود بھی وہ بچے پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ ،بیماری کی تشخیص کے لیے تجویز کیے گئے ٹیسٹ بھی بعض اوقات لوگ غیر معیاری لیبارٹریز سے کراتے ہیں جس سے رپورٹ صحیح نہیں ملتی اور بروقت علاج شروع نہیں ہو پاتا۔  بعض مردوں میں جرثومہ ہی نہیں ہوتاتو اس کا کوئی علاج نہیں ہو سکتا۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…