اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان کی جانب سے مبینہ طور پر ذاتی مقاصد کیلئے عہدے کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے -نجی ٹی وی کے مطابق، شہریار خان نے اسلام آباد میں واقع اپنے بیٹے عمر علی خان کے کیوسک سینٹر کو گرانے پر کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ معروف افضل کو جو احتجاجی خط لکھا، اس کیلئے پی سی بی کا لیٹر ہیڈ اور مہر استعمال ہوئی ¾دستاویزات کے مطابق پی سی بی سربراہ نے مبینہ طور پر ذاتی مقاصد کیلئے اپنے عہدے کا استعمال کیا۔ پی سی بی کے چیئر مین شہریار کے اس اقدام نے کرکٹ بورڈ میں معاملات کی شفافیت پر سوالات کھڑے کر دیئے پی سی بی کے سابق چیئرمین خالد محمود کے مطابق، ماضی میں کسی چیئرمین نے اپنے عہدے کے ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا ¾ ذاتی مقاصد کیلئے عہدے کا استعمال کرنا انتہائی مایوس کن ہے۔عمر علی کے ریستوران کے مینیجر نے سی ڈی اے کو خط لکھے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس شواہد موجود ہیں کہ یہ ریستوراں اتھارٹی کی اجازت سے بنایا گیا۔خط لکھنے کا مقصد یہ تھا کہ ریستوران کو دوبارہ فعال ہونے کی اجازت دی جائے۔سابق کرکٹر محسن خان نے واقعہ پر انتہائی حیرانی اور مایوسی ظاہر کرتے ہوئے پاک بھارت سیریز پر شہریار کے بیانات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔پاک بھارت سیریز اور اب پاکستان سپر لیگ کے معاملات بورڈ میں کرپشن اور بد انتظامی چھپانے کے طریقے ہیں۔سابق ٹیسٹ کپتان سرفراز نواز نے خط کو اختیارات کا غلط استعمال قرار دیتے ہوئے محمد عامر کو ٹیم میں شامل کرنے پر بھی سوال اٹھایا۔پی سی بی ترجمان امجد بھٹی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ خط چیئرمین کا ذاتی معاملہ ہے لہذا اسے زیر بحث نہیں لایا جانا چاہیے۔