واشنگٹن (نیوزڈیسک)دہشت گردی کیخلاف امریکی جنگ ،پاکستان کے ساتھ وہ ہوگیا جو تاریخ میں کبھی نہ ہوا،پینٹاگون کی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات،ایک امریکی اخبار نے کہا ہے کہ 2001ءاب تک 57 ہزار پاکستانی شہید ہوئے جن میں 21 ہزار 500 سویلین شامل ہیں جبکہ 40 ہزار شہری زخمی ہوئے۔امریکہ داعش کے خلاف یومیہ اوسطاًایک کروڑ 10 لاکھ ڈالر خرچ کرتا ہے، دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں 57 ہزار پاکستانی جاںبحق ہوئے جن میں سے 21500 سویلین شامل ہیں۔امریکی اخبار نے پینٹاگون کی رپورٹ کے حوالہ سے لکھا کہ ستمبر 2014ءسے گزشتہ ماہ کے آخر میں امریکی محکمہ دفاع نے داعش کے خلاف کارروائیوں پر پانچ کھرب 62 ارب روپے خرچ کیے جو یومیہ اوسطاً ایک ارب 15 کروڑ 24 لاکھ روپے بنتے ہیں۔اس میں سے نصف رقم صرف فضائی آپریشن پر خرچ ہوئی جبکہ ایک ارب 26 کروڑ ڈالرز گولہ بارود پر خرچ کیے گئے داعش کے خلاف امریکہ نے آٹھ ہزار 912 فضائی کارروائیوں کیں جن میں سے دو تہائی کارروائیاں عراق اور باقی شام میں کی گئیں ہر فضائی کارروائی میں کئی طیاروں نے حصہ لیا اور ان حملوں کے لیے امریکی طیاروں نے 60 ہزار 735 پروازیں کیں، رپورٹ کے مطابق داعش کے خلاف امریکی کارروائیوں کے مقابلہ میںافغانستان،عراق اور پاکستان میں جنگی کارروائیوں پر امریکہ نے 2014ءتک 4.4 کھرب ڈالرز خرچ کیے براﺅن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق تین ممالک میں امریکہ کے کل جنگی اخراجات کا سود2053 تک سات کھرب ڈالرز سے تجاوز کر جائیگا۔عراق،افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک تین لاکھ 70 ہزار افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں 2001ءاب تک 57 ہزار پاکستانی شہید ہوئے جن میں 21 ہزار 500 سویلین شامل ہیں جبکہ 40 ہزار شہری زخمی ہوئے۔