ریاض ( نیوز ڈیسک) سعودی حکومت کاایسااقدام کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کےلئے پریشانی کی خبرآگئی .سعودی گزٹ کے مطابق سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں بھی حال ہی میں تربیت مکمل کرنے والے 300سعودی نوجوانوں نے، بڑھئی، ویلڈر اور مستری کے طور پر کام کا آغاز کردیا ہے۔ ان نوجوانوں کا تعلق البرفلاحی تنظیم کے زیر کفالت خاندانوں سے ہے۔ فلاحی تنظیم نے نیشنل پروگرام فار ووکیشنل ری ہبلی ٹیشن اینڈ امپلائمنٹ کے ساتھ ایک معاہدہ کررکھا ہے جس کے تحت تنظیم کے زیر کفالت خاندانوں کے بچوں کو دس ہزار ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔نیشنل پروگرام فار ووکیشنل ری ہبلی ٹیشن اینڈ امپلائمنٹ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ان ملازمتوں کا مقصد سعودی نوجوانوں کو ٹیکنیکل اور ووکیشنل شعبوں میں تربیت فراہم کرکے مناسب ملازمتوں کے قابل بنانا ہے۔ پروگرام کا مقصد سعودی لیبر مارکیٹ کے لئے تربیت یافتہ افرادی قوت فراہم کرنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاہدے کا اہم مقصد غیر ملکیوں کی جگہ سعودی افرادی قوت کو ملازمتیں فراہم کرنا ہے۔اس پروگرام کے تحت ایک سال کی تربیت مکمل کرنے والے سعودی شہریوں کو 10 ہزار سعودی ریال کی مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے، جبک گھر کا فرنیچر بھی دیاجاتا ہے۔ دو سال کی تربیت مکمل کرنے والوں کو قسطوں پر کار حاصل کرنے کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔جبکہ اس وقت اوراس سے قبل پاکستانیوں سمیت کئی دیگرممالک کے افراد ان پیشوں سے منسلک ہیں جن میں تشویش کی لہردوڑگئی ہے ۔